کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی کی 34 مجالس قائمہ کی تشکیل کے لیے پیپلزپارٹی نے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کرلیا،اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے مطالبہ پرپیپلزپارٹی نے ووٹنگ کا آئینی کارڈ کھیل کراپوزیشن کوآزمائش میں ڈال دیا،قائمہ کمیٹیوں کے لیے ووٹنگ 20 مارچ کوسندھ اسمبلی میں ہوگی۔
سندھ اسمبلی کی مجالس قائمہ کی تشکیل کے لیے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اوراپوزیشن جماعتوں کے مابین مذاکرات ناکام ہونے اوراپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سندھ اسمبلی کی پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ دینے کے مطالبہ پرپیپلزپارٹی نے قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کرکے اپوزیشن جماعتوں کونئی آزمائش سے دوچارکردیا ہے۔سیکریٹری سندھ اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 34 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی 18 مارچ کو صبح 9 بجے شام 3 بجے تک حاصل کئے جا سکیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی 18 مارچ کو شام 4 بجے سے 6 بجے تک جمع کرائے جا سکیں گے۔قائمہ کمیٹیوں کے لیے پولنگ 20 مارچ کوہوگی اورپولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔پیپلزپارٹی کے آئینی کارڈ کھیلنے کے اقدام پراپوزیشن جماعتوں میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ وہ جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید کا کہنا ہے کہ مجالس قائمہ کی تعداد کم ہے مگر ہم اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ سندھ اسمبلی کی 34 مجالس قائمہ کی تشکیل کے لیے پیپلزپارٹی نے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کرلیا،اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے مطالبہ پرپیپلزپارٹی نے ووٹنگ کا آئینی کارڈ کھیل کراپوزیشن کوآزمائش میں ڈال دیا