اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ایل این جی کیس میں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔ جمعہ کو وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید ایل این جی سکینڈل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے، بطور شکایت کنندہ اپنے بیان میں وزیر ریلوے نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے مہنگے داموں ایل این جی خرید کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔
ایل این جی کیس میں نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے۔ نیب کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کیخلاف قواعد سے ہٹ کر ایل این جی درآمد اور ٹرمینل ٹھیکہ دینے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹھیکے کی منظوری دی، میں نے نیب کو صاف کہہ دیا میری نیت صاف ہے کوئی چالاکی نہیں،شیخ رشید نے کہا ہے کہ تاثردیا گیا یہ معاہدہ دوملکوں کے درمیان ہوا جوغلط ہے، جان بوجھ کرقطر کے ساتھ مہنگے داموں ایل این جی معاہدہ کیا گیا، یہ قوم کو بے وقوف بناتے رہے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دیئے گئے ثبوت نیب دفترمیں اپنے دستخط کیساتھ جمع کرائے ہیں، اسکینڈ ل میں شاہد خاقان عباسی کا مرکزی کردار رہا، ایل این جی درآمد سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا اس ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا ہے اور اب ہمیں محنت کرنی پڑ رہی ہے۔ان کا کہنا ہے بلاول بھٹو مجھ پر بھی تنقید کر رہے ہیں، بلاول بھٹو کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں وزارت کا بھوکا نہیں، میں ٹوئٹ نہیں کرتا، جس دن ٹوئٹ کیا بلاول پرکروں گا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بھارت کی زبان بول رہے ہیں، وہ 7 سال تک اپنی ماں کے ٹرائل کے لیے نہیں گئے اور بے نظیر قتل کیس کے ملزمان بری ہو گئے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ مارچ اور اپریل میں جھاڑو پھرے گی۔