ٹھٹھہ /کراچی (این این آئی)سندھ میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے ۔نیب نے ٹھٹھہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیراورپیپلزپارٹی ضلع ٹھٹھہ کے صدر صادق علی میمن کے قریبی رشتہ دار ریٹائرڈ انجینئر حسن علی میمن کو گرفتار کر لیا ہے
جبکہ جے آئی ٹی نے ایک بار پھر سندھ حکومت کے گرد گھیرا تنگ کردیاہے۔ذرائع کے مطابق نیب نے منی لانڈرنگ کیس کی جی آئی ٹی رپورٹ میں نامزد انجینئر سندھ کول اتھارٹی اور اسپیشل اینی شیٹیو کے سابق پی ڈی حسن علی میمن کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیاہے۔حسین علی میمن سابق صوبائی وزیراورپیپلزپارٹی ضلع ٹھٹھہ کے صدر صادق علی میمن کے قریبی عزیز بتائے جاتے ہیں ۔ادھر منی لانڈرنگ کیس کے لیے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے چار اضلاع میں دس سالوں کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ذرائع کے مطابق تفصیلات مٹیاری، شکارپور، عمرکوٹ اور تھرپارکر کے ڈپٹی کمشنرز سے مانگی گئیں ہیں۔ جے آئی ٹی کے مطابق جعلی اکانٹس میں ٹھیکیداروں کی ٹرانزیکشن پکڑی گئیں ہیں۔ دس سالوں کی تمام صوبائی و ضلعی ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتائی جائیں۔ ایم پی اے، ایم این اے کے فنڈز کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔ذرائع کے مطابق سندھ کے اضلاع میں ایک اسکیم پر چار مختلف اخراجات ہوئے ہیں۔ سندھ میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے ۔نیب نے ٹھٹھہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیراورپیپلزپارٹی ضلع ٹھٹھہ کے صدر صادق علی میمن کے قریبی رشتہ دار ریٹائرڈ انجینئر حسن علی میمن کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ جے آئی ٹی نے ایک بار پھر سندھ حکومت کے گرد گھیرا تنگ کردیاہے۔ذرائع کے مطابق نیب نے منی لانڈرنگ کیس کی جی آئی ٹی رپورٹ میں نامزد انجینئر سندھ کول اتھارٹی اور اسپیشل اینی شیٹیو کے سابق پی ڈی حسن علی میمن کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیاہے۔