لاہور ( این این آئی) سابق وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں خاندان کے افراد نے ملاقات کر کے ہسپتال میں علاج کیلئے منانے کی کوشش کی تاہم نوازشریف نے ایک بار پھر کسی بھی ہسپتال جانے سے انکارکردیا، سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت یابی کے لئے جیل کے باہر قرآن خوانی بھی کی گئی،لیگی خواتین آپس میں لڑ پڑیں ،ایک دوسرے پر نا مناسب الزامات لگائے ،
نوازشریف سے بروز جمعہ جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی بھی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کا امکان ہے ۔تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے انکی والدہ بیگم شمیم اختر ،بھائی شہباز شریف ، صاحبزادی مریم نواز ، بھتیجے حمزہ شہباز سمیت دیگر نے ملاقات کر کے انکی خیریت دریافت کی ۔انکی بگڑتی صحت پر خاندان کے افراد نے تشویش کا اظہار کیا مگر نواز شریف نے اصرار کے باوجود ہسپتال جانے سے انکار کر دیا۔شہبازشریف نے بڑے بھائی سے کہاکہ آپ کی طبیعت خراب ہے علاج کروائیں تاہم نوازشریف نے کہاکہ اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑدیاہے۔اپنے والد سے ملاقات کے دوران مریم نوازجذباتی ہوگئیں ۔جس پر نوازشریف نے کہا کہ حوصلہ رکھو اور مضبوط بنو ،یہ وقت بھی گزر جائے گا۔والدہ نے نواز شریف کو جلد صحت یابی کے لئے دعائیں دیں ۔نواز شریف نے خاندان کے افراد کے ساتھ کھانا بھی کھایا ۔وزیر اطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب ی طبیعت ٹھیک نہیں مگر انہیں علاج کی سہولیات نہیں دی جارہیں۔انکی فیملی کے افراد سے بھی ملاقات ہوئی سب کے یہی تحفظات ہیں کہ نواز شریف کو صحت کی سہولیات نہیں دی جا رہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی مرضی ے معالج سے علاج کروانا چاہیے ۔طبیعت کی خرابی کے باعث نوازشریف نے دوسری جمعرات بھی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے ملاقاتیں نہیں کیں
تاہم کارکنان بڑی تعداد میں کوٹ لکھپت جیل پہنچے اور شریف خاندان کی آمد پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں ۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے جیل کے باہر کارکنان نے اظہار یکجہتی اور انکی جلد صحت یابی کے لئے قرآن خوانی بھی کی ۔ اس موقع پر ایم پی اے مرزا جاوید لیگی رہنما مرزا الطاف ہارون بھٹہ میاں مصطفی،خالدہ فرزند،نعیم اقبال ،،پروفیسر فاروق احمد سعیدی مرزا کبیر سمیت دیگر موجود تھے ۔ کارکنان نے نوازشریف کی صحت یابی کے ساتھ جلد رہائی کیلئے بھی دعائیں کیں ۔
کوٹ لکھپت جیل کے باہر لیگی خواتین آپس میں لڑ پڑیں اور ایک دوسرے پر نا مناسب الزامات لگائے ۔ لیگی کارکن مونا نے کہا کہ مجھے دھکے دیئے گئے اور گالیاں دی گئیں ، کچھ خواتین مجھے (ن) لیگ میں جگہ بنانے سے روک رہی ہیں ۔ لیگی خواتین نے کہا کہ کل پارٹی میں آئی ہیں آج ہم سے آگے بڑھنا چاہتی ہیں۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے ذرائع کے مطابق نوازشریف سے آج بروز جمعہ ) جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی بھی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نوازشریف سے ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال، نیب کیسز کی کارروائیوں اوراپوزیشن کے اتحاد سمیت دیگر اہم معاملات پر گفتگو شنید کریں گے، اس کے ساتھ 19مارچ کو اسلام آباد میں ایم ایم اے کی تمام جماعتوں کے اجلاس کے متعلق بھی گفتگو کریں گے۔