راولپنڈی (اے این این ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے اس وقت قوم کو یکجا اور اکٹھا کرے۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اپنا غصہ مودی پر نکالیں۔ ہمیں بھارت سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔جب چوہدری نثار سے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی
سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اس اقدام سے یہ پیغام دیا ہے کہ پہلے ہم ان تنظیموں کی پشت پناہی کر رہے تھے۔چوہدری نثار نے کہا کہ اچھے کام کرنے کے بھی طریقے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ اچھی دوستی بی جے پی اور کانگریس کے منشور میں نہیں ہے۔نواز شریف کی صحت کے حوالے سے چوہدری نثار نے کہا کہ اللہ تعالی نواز شریف کو صحت عطا فرمائے۔واضح رہے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار انتخابات سے قبل ہی مسلم لیگ ن کی قیادت سے ناراض ہو چکے تھے ۔جس کی بہت سی وجوہات بیان کی جاتی ہیں۔بعد ازاں مسلم لیگ ن نے چوہدری نثار کو نہ صرف ٹکٹ دینے سے انکار کیا بلکہ انکے خلاف امیدوار بھی کھڑا کیا ۔لیگی قیادت سے انکی ناراضگی تاحال برقرار ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ ابھی بھی میڈیا پر آکر نواز شریف کے خلاف بیان بازی سے گریزاں نہیں ہوتے۔ ایک نجی ٹی وی کے انٹرویو میں چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس جو کرتے رہے کسی اور ملک میں ہوتا تو طوفان برپا ہو جاتا۔نوازشریف میرے کچھ اصول قبول کرنے کے لیے تیار نہ تھے اور میں چھوڑنے پرراضی نہ تھا اسی لیے یہ سب ہوا۔۔ایک اور انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ جب نواز شریف اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو انکو سویلین بالادستی یاد آجاتی ہے جبکہ جب وہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو سویلین بالادستی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھاتے۔