لاہور (این این آئی )وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ان کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اور انہیں علاج معالجے کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات سے آگاہ کیا ،حکومت نے نواز شریف کو کسی بھی ہسپتال میں علاج کرانے اور لندن میں موجود اپنے ڈاکٹرز کو پاکستان بلانے کی بھی پیشکش کر دی ،
حکومت کی جانب سے نواز شریف کے علاج معالجے کے حوالے سے ان کے اہل خانہ کو باضابطہ خط بھی تحریر کیا جائے گا ،ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ سیاسی و نظریاتی مخالفت سے بالاتر ہوکر حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے،اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفصیلی ملاقات ہوئی،ملاقات میں میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹرز پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے پروفیسر ڈاکٹر شاہد، میو ہسپتال سے پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع ،میڈیکل آفیسر کوٹ لکھپت جیل ڈاکٹر افسر اور نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے بعد 90شاہراہ قائداعظم پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو سینئر ڈاکٹرز ، پاکستان میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں شریک بین الاقوامی ڈاکٹرز اور لندن میں مقیم ان کے ذاتی ڈاکٹرز سے علاج کروانے کی پیشکشبھی کی۔ نواز شریف نے ملاقات کے دوران بیرون ملک مقیم اپنے ڈاکٹر سے علاج کروانے پراصرار کیا جس پر پنجاب حکومت ان کے ڈاکٹرز کو پاکستان آ کر کسی بھی سرکاری ہسپتال میں نواز شریف کے علاج کرنے کی صورت میں تمام تر تعاون پر رضامندی کا اظہار کیا۔ حکومت ایسی صورت میں ان ڈاکٹرز کو سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے بھی تیا رہے۔
اس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ عدالت سے اپنی ضمانت کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد وہ بیرون ملک جا کر اپنا علاج کروانا چاہتے ہیں۔ ا س موقع پر ترجمان وزیراعلی پنجاب نے بتایا کہ انہوں نے نواز شریف کووزیراعظم اور زیراعلیٰ پنجاب کا یہ پیغام پہنچایا کہ بحیثیت شہری اور بحیثیت سابق وزیراعظم آپ کا ہر قانونی حق آپ کو فراہم کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں وزیراعظم پاکستان کے واضح احکامات ہیں کہ نواز شریف کو قانون کے مطابق علاج کی تمام تر سہولیات میسر آنی چاہیں۔ میڈیا کے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ حکومت شریف خاندان کو نواز شریف کے علاج سے متعلق خط بھی لکھ رہی ہے جس میں ان تمام آپشنز کا ذکر کیا جائے گا
تاہم عدالتی معاملات میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ جیل میں 45منٹ طویل دورانیے کی ملاقات میں ڈاکٹر زنے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر تفصیلی گفتگو کی اور معائینہ کیا۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور دیگر تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں نواز شریف کے علاج کیلئے ضروری سہولیات موجود ہیں البتہ علاج کیلئے مریض کی رضامندی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف بظاہر صحتمند نظر آئے ، انہیں کبھی کبھار تکلیف محسوس ہوتی ہے جس کی انہیں ادویات دی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب صحت کے معاملے میں بالکل بھی سیاست نہیں چاہتے۔سابقہ میڈیکل بورڈز نواز شریف کی اینجیو گرافی تجویز کر چکے ہیں اس لئے انہیں اینجیو گرافی کر الینی چاہیے تاکہ صحیح صورتحال معلوم ہوسکے ۔