لاہور( این این آئی ) ترجمان پنجاب حکومت شہباز گِل نے کہا ہے کہ نواز شریف کو ہسپتال منتقلی کی پیشکش کی لیکن انہوں نے ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کردیا۔شہباز گل نے بتایا کہ نواز شریف نے کہا وہ صحت مند ہیں وہ اسپتال نہیں جائیں گے۔انہوں نے کہا مریم نواز کی ٹوئٹس کے بعد وزیر اعلی نے احکامات دئیے ۔ڈاکٹروں نے جیل جاکر نواز شریف کا معائنہ کیا۔میاں نواز شریف بالکل نارمل اور صحت مند ہیں۔
اگر نواز شریف پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل ہونا چاہیں تو انتظامات مکمل ہیں۔قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے ان کی صاحبزادی مریم نواز اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی ۔ مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ اس دوران بھی والد کو انجائنا کی تکلیف ہوئی جس پر انہیں سپرے دیا گیا ۔نواز شریف نے بتایا کہ انہیں گزشتہ ہفتے چار بار اس طرح کی تکلیف ہوئی تھی۔ تاہم انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی تکلیف کا کسی کو بتائیں گے اورنہ ہی شکایت کریں گے۔ مریم نواز نے کہا کہ میرے والد کو ہسپتال لے جایا گیا مگر ان کا علاج نہیں کیا گیا ۔ نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف ہسپتال جانے کے لیے ہسپتال نہیں جانا چاہتا ۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہے ہیں ان کے صحت کے حوالے سے حکومتی رویہ حیران کن ہے ۔نواز شریف کی صحت اس قدر خراب ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے اور اس حوالے سے مجھے اور میرے خاندان کے افراد کو سخت فکر لا حق ہے ۔علاوہ ازیں مریم نواز نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ میں نے بہت کوشش کی مگر والد صاحب ہسپتال جانے کیلئے نہیں مانے وہ کہتے ہیں کہ ہر انسان کی کوئی عزت ہوتی ہے،میں ایک ہسپتال سے دوسرے میں دھکیلے جانے کو تیار نہیں جبکہ علاج بھی نہیں کیاجاتا ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کوئی رابطہ ہے اور نہ ہی رابطے کی اجازت ہے،عوام نوازشریف کیلئے دعا کیجیے۔