جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید شاکراللہ کی میت کی حوالگی،بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی،جسد خاکی کو جے پور سے کس شرمناک طریقے سے لایاگیا؟افسوسناک صورتحال

datetime 2  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔جے پور راجستھان کی جیل میں قیدشاکراللہ کو20 فروری کو انتہاپسند قیدیوں نے پتھروں سے حملہ کرکے شہیدکردیا تھا ۔

شاکراللہ کی میت راجستھان کے ایک ہسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی تھی جبکہ میت واپس لانے کے لیے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے نے اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی حکام کی جانب سے شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ۔ اس موقع پر میت لینے کے لیے مقتول کی فیملی بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھی۔اس موقع پر بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی۔ شاکر اللہ کی میت کی بے حرمتی کی گئی اور جسد خاکی کو جے پور سے ایمبولینس کی بجائے مال بردار ٹرک کے ذریعے اٹاری بارڈر پہنچایا گیا۔ دیگر تجارتی سامان کے ساتھ شاکر اللہ کی میت کا تابوت لایا گیا۔ حالانکہ دنیا بھر میں میتیوں کو ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔شاکر اللہ کے بھائی شہزاد نے کہا کہ ہم نے کل بھارت کوجیتا جاگتا بندہ دیا لیکن بھارت آج ہمیں لاش دے رہا ہے۔ بھائی نے بتایا کہ شاکراللہ کا ذہنی توازن درست نہیں تھا، وہ 2003ء بارڈرکے قریب میلہ دیکھنے گیا اور غلطی سے سرحد عبور کرگیا تھا، ہمیں 16 سال بعد معلوم ہوا کہ شاکر اللہ بھارتی جیل میں تھا جسے شہید کردیا گیاہے۔پچاس سالہ شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا تاہم اس کا خاندان 30 سال قبل کراچی منتقل ہوگیا تھا۔واہگہ بارڈر پر کاغذائی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اہلخانہ میت لیکر آبائی علاقہ کو روانہ ہو گئے ۔  پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…