بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید شاکراللہ کی میت کی حوالگی،بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی،جسد خاکی کو جے پور سے کس شرمناک طریقے سے لایاگیا؟افسوسناک صورتحال

datetime 2  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔جے پور راجستھان کی جیل میں قیدشاکراللہ کو20 فروری کو انتہاپسند قیدیوں نے پتھروں سے حملہ کرکے شہیدکردیا تھا ۔

شاکراللہ کی میت راجستھان کے ایک ہسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی تھی جبکہ میت واپس لانے کے لیے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے نے اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی حکام کی جانب سے شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ۔ اس موقع پر میت لینے کے لیے مقتول کی فیملی بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھی۔اس موقع پر بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی۔ شاکر اللہ کی میت کی بے حرمتی کی گئی اور جسد خاکی کو جے پور سے ایمبولینس کی بجائے مال بردار ٹرک کے ذریعے اٹاری بارڈر پہنچایا گیا۔ دیگر تجارتی سامان کے ساتھ شاکر اللہ کی میت کا تابوت لایا گیا۔ حالانکہ دنیا بھر میں میتیوں کو ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔شاکر اللہ کے بھائی شہزاد نے کہا کہ ہم نے کل بھارت کوجیتا جاگتا بندہ دیا لیکن بھارت آج ہمیں لاش دے رہا ہے۔ بھائی نے بتایا کہ شاکراللہ کا ذہنی توازن درست نہیں تھا، وہ 2003ء بارڈرکے قریب میلہ دیکھنے گیا اور غلطی سے سرحد عبور کرگیا تھا، ہمیں 16 سال بعد معلوم ہوا کہ شاکر اللہ بھارتی جیل میں تھا جسے شہید کردیا گیاہے۔پچاس سالہ شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا تاہم اس کا خاندان 30 سال قبل کراچی منتقل ہوگیا تھا۔واہگہ بارڈر پر کاغذائی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اہلخانہ میت لیکر آبائی علاقہ کو روانہ ہو گئے ۔  پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…