اسلام آباد(آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کا پاک بھارت تنازعہ میں ثالثی کی پیشکش کرنا ہماری خارجہ پالیسی کی فتح ہے اور بھارت کے جہاز گرانا ہماری عسکری فتح ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا او آئی سی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ حکومت اور اپوزیشن کا متفقہ ہے اپوزیشن رہنماؤں نے کہا تھا کہ پاکستان کو او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرنی چاہئیے
ہم بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن بھارت او آئی سی کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہ رہا ہے بھارت کوشش کر رہا ہے کہ وہ کسی طرح او آئی سی کا ممبر بن جائے ماضی میں بھی مختلف ادوار میں وہ ایسی کوششیں کر چکا ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہم لڑائی اور جنگ نہیں چاہتے اور امن کے خواہاں ہیں اگر بھارت کے جہاز ایل او سی کی خلاف ورزی نہ کرتے تو ہم انہیں نہ گراتے ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ہم نے ایل او سی عبور نہیں کی بلکہ اپنی فضائی حدود میں کارروائی کی اگر بھارت مذاکرات کیلئے تیار ہے تو ہم بھی تیار ہیں میری روس کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے اور وہ پلیٹ فارم مہیا کرنے کو تیار ہے جس میں میں نے جواب دیا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب اپوزیشن نے او آئی سی اجلاس میں پاکستان کے شرکت نہ کرنے پر حمایت کی تھی تو اب اس کو مانے بھی مجھے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر نہ کوئی شرم ہے اور نہ ہی کوئی گبھراہٹ ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت مودی سرکار دباؤ میں ہے انکے عوام کی رائے بدل گئی ہے بھارتی حکومت کی حکمت عملی پر سوال اٹھ رہے ہیں انکی اپوزیشن احتجاج کر رہی ہے بھارتی عوام کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا ڈرامہ مودی نے اپنی سیاست کیلئے رچایا ہے، بین الاقوامی برادری کا پاک بھارت تنازعہ میں ثالثی کی پیشکش ہماری خارجہ پالیسی کی فتح ہے اور ان کے جہاز گرانا ہماری عسکری فتح ہے اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے۔