بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سرجیکل سٹرائیکس اور مشتعل بیانیہ خطے کے امن کیلئے خطرناک ہیں ،اسفندیار ولی خان نے اہم مشورہ دے دیا

datetime 26  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ امن کے خواہاں ہیں اور دنیا باالخصوص اپنے ملک میں پائیدار امن کے قیام کے حق میں ہیں،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این پی سوچ و فکر کے لحاظ سے جنگ کے حق میں نہیں، باچا خان سے لے کر ولی خان تک اور آج کی اے این پی بھی ہر پلیٹ فارم پر امن کیلئے حتی الوسع کوششیں کرتی آ رہی ہے ، ہم باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد کے پیروکار ہیں، اگر ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں تو

اس کے تدارک کیلئے اے این پی خود بھی کوششیں کرے گی اور تمام فریقین کو بھی پُرامن رہنے کی تلقین کرے گی، انہوں نے کہا کہ سرجیکل سٹرائیک اور مشتعل بیان بازی سے امن کو خطرہ ہو گا جبکہ مزید مسائل جنم لیں گے لہٰذا صورتحال کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے ہر صورت مذاکرات ہونے چاہئیں،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اور پارلیمنٹ کو اس نازک وقت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،مرکزی صدر نے کہا کہ اگر تباہی کے بعد مذاکرات کرنا ہیں تو بربادی سے قبل بات چیت میں کوئی مضائقہ نہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک نازک دوراہے پر کھڑا ہے اور دونوں ملکوں کو جوش کی بجائے عقل اور ہوش سے کام لینا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ،دنیا بھر میں تمام تنازعات صرف مذاکرات کی میز پر ہی حل ہو سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ جنگ سے ہر ممکن طور پر اجتناب کیا جائے، اگر باوجود اس کے پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اے این پی اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہو گی،انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ملک کی بقا اولیں ترجیح ہے اور اے این پی اپنی اس ذمہ داری سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔اسفندیار ولی خان نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ملک ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں اور باہمی مذاکرات اور گفت و شنید سے تمام مسائل کا سیاسی اور سفارتی حل تلاش کریں، انہوں نے کہا کہ تشدد سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اے این پی ہر فورم پر عدم تشدد کی پالیسی اپنائے رکھتی ہے اور ہر مسئلے پر فریقین کو بھی عدم تشدد کی تلقین کرتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…