منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

سرجیکل سٹرائیکس اور مشتعل بیانیہ خطے کے امن کیلئے خطرناک ہیں ،اسفندیار ولی خان نے اہم مشورہ دے دیا

datetime 26  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ امن کے خواہاں ہیں اور دنیا باالخصوص اپنے ملک میں پائیدار امن کے قیام کے حق میں ہیں،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این پی سوچ و فکر کے لحاظ سے جنگ کے حق میں نہیں، باچا خان سے لے کر ولی خان تک اور آج کی اے این پی بھی ہر پلیٹ فارم پر امن کیلئے حتی الوسع کوششیں کرتی آ رہی ہے ، ہم باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد کے پیروکار ہیں، اگر ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں تو

اس کے تدارک کیلئے اے این پی خود بھی کوششیں کرے گی اور تمام فریقین کو بھی پُرامن رہنے کی تلقین کرے گی، انہوں نے کہا کہ سرجیکل سٹرائیک اور مشتعل بیان بازی سے امن کو خطرہ ہو گا جبکہ مزید مسائل جنم لیں گے لہٰذا صورتحال کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے ہر صورت مذاکرات ہونے چاہئیں،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اور پارلیمنٹ کو اس نازک وقت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،مرکزی صدر نے کہا کہ اگر تباہی کے بعد مذاکرات کرنا ہیں تو بربادی سے قبل بات چیت میں کوئی مضائقہ نہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک نازک دوراہے پر کھڑا ہے اور دونوں ملکوں کو جوش کی بجائے عقل اور ہوش سے کام لینا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ،دنیا بھر میں تمام تنازعات صرف مذاکرات کی میز پر ہی حل ہو سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ جنگ سے ہر ممکن طور پر اجتناب کیا جائے، اگر باوجود اس کے پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اے این پی اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہو گی،انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ملک کی بقا اولیں ترجیح ہے اور اے این پی اپنی اس ذمہ داری سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔اسفندیار ولی خان نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ملک ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں اور باہمی مذاکرات اور گفت و شنید سے تمام مسائل کا سیاسی اور سفارتی حل تلاش کریں، انہوں نے کہا کہ تشدد سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اے این پی ہر فورم پر عدم تشدد کی پالیسی اپنائے رکھتی ہے اور ہر مسئلے پر فریقین کو بھی عدم تشدد کی تلقین کرتی ہے۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…