ابوظہبی(این این آئی)امریکی نمائندہ خصوصی بران بیک نے کہا ہے کہ پاکستان اپنا راستہ تبدیل کرنے کا خواہشمند ہے اور مذہبی آزادی میں مداخلت کرنے والے ممالک کی امریکی بلیک لسٹ سے نکنا چاہتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی مذہبی آزادی کے لیے امریکی سفیر سیم بران بیک نے مشرق وسطی کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حال ہی بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد اس حوالے سے بات چیت کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا
جہاں اس کے سبب پاکستان پر مالی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔بران بیک نے کہا کہ پاکستان کو مذہبی آزادی کے معاملے پر کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے لہذا میں وہاں تبدیلی کے حوالے سے بات کرنے کے لیے گیا تھا۔انہوں نے سوڈان میں ایک عرصے سے صدر کے عہدے پر فائز عمر البشیر کے خلاف احتجاج پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور سعودی عرب کے وعدوں پر، دونوں ممالک کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک کو مذہب کے انتخاب کے حق کو محفوظ بنانے اور فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اماراتی دارالحکومت ابوظہبی میں موجود بران بیک نے مزید کہا کہ یہ اقدامات کافی نہیں ہیں، البتہ یہ ضرور اہمیت کے حامل ہیں، نہ ہی یہ کامل ملک ہیں اور نہ امریکا لیکن میں چاہتا ہوں کہ ہمیں لوگوں کو ایک عمل کا حصہ بنانے اور آگے بڑھنے کے عمل میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پوپ فرانسس کے حالیہ دورے کے دوران ان کی شاندار انداز میں میزبانی پر بھی متحدہ عرب امارات کو سراہا، عیسائیوں کے مذہبی پیشوا نے پہلی مرتبہ جزیرہ نما عرب کا دورہ کیا تھا۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اسکولوں کی کتابوں کے نصاب کا جائزہ لینے پر بھی متحدہ عرب امارات کی کوششوں کو سراہا۔