پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

علیم خان کی 33 کمپنیاں ہیں ،جو کمپنیاں بند بتائی گئیں ان کمپنیوں میں کتنے ارب کی ٹرانزیکشنز ہوئیں؟علیم خان ہر سوال پر کون سا ایک ہی جواب دیتے ہیں؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔نیب حکام جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سخت سکیورٹی میں علیم خان کو لے کر احتساب عدالت پہنچے جہاں عدالت کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، اس دوران کارکنان اور پولیس کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور پولیس نے کارکنان کو زبردستی

عدالت کے دروازے سے ہٹایا۔احتساب عدالت کے معزز جج نجم الحسن بخاری نے کی سماعت کی۔عبدالعلیم خان سے اظہار یکجہتی کے لئے انکے بیٹے بھی عدالت میں موجود تھے ۔ عدالت میں نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی جانب سے علیم خان سے ہونے والی تفتیش کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علیم خان کی 33 کمپنیاں ہیں جن میں سے بیشتر علیم خان نے کہا بند ہیں مگر علیم خان کی جانب سے جو کمپنیاں بند بتائیں گئیں ان میں بھی بھاری رقم کی ترسیلات ہوئیں،ان کمپنیوں میں بھی 4 ارب کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق علیم خان یہ جواب نہیں دے سکے کہ دبئی پیسہ کیسے گیا، علیم خان نے میاں عامر محمود کے ساتھ ملکر کاروبار کا آغاز کیا، میاں عامر محمود نے کاروبار علیحدہ کرتے ہوئے9کروڑ واپس لے لیے تھا۔نیب پراسیکیوٹر کے مطابق علیم خان کے فرنٹ مین بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، نیب نے ابتک 28 افراد کو طلب کیا ہے، علیم خان کی کمپنی کے سی ایف او بھی نیب کو مطمئن نہیں کر سکے۔انہوں نے بتایا کہ علیم خان سے جو بھی سوال کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میرے وکیل یا سی ایف او سے پوچھیں، علیم خان کی جانب سے دوران تفتیش تعاون نہیں کیا جارہا۔ معزز عدالت سے استدعا ہے کہ علیم خان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔جبکہ علیم خان کے وکلاء کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جس کے بعد نیب حکام علیم خان کو عدالت سے لیکر واپس روانہ ہوگئے۔

عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی استدعا منظور کرلی اور علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔قبل ازیں پی ٹی آئی کے حامی وکلاء نے میڈیا اور سائلین سمیت کسی بھی شخص کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا۔وکلاء رہنماؤں کی جانب سے میڈیا کو عدالت کے باہر رہنے کی ہدایت کی جس پر پر صحافیوں نے کیس کی کوریج سے روکے جانے پر احتجاج کیا ۔عبدالعلیم خان نے بھی صحافیوں کو روکنے پر افسوس کا اظہار کیا۔علیم خان کی عدالت پیشی کے موقع پر

سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ۔ احتساب عدالت کو آنے والے راستے کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کر دئیے گئے۔ لوئر مال کی دونوں سڑکوں کو ایم اے او کالج سے سیکرٹریٹ چوک تک بند کرکے ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا، اس کے علاوہ اینٹی رائٹ فورس کے دستے بھی احتساب عدالت کے اطراف تعینات کئے گئے تھے۔عبدالعلیم خان کے سے اظہار یکجہتی کیلئے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی نیب آفس کے باہر پہنچی اور کارکنان علیم خان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے ۔

جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پی ٹی آئی رہنما عبدالعلیم خان کے حق میں بینرز لگا ئے گئے ۔بینرز جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور لوئر مال کی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں جن پر علیم خان کے بے گناہ ہونے بارے نعرے درج تھے ۔واضح رہے کہ نیب لاہور نے 6فروری کو علیم خان کو آف شور کمپنی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جس کے لیے وہ نیب آفس پہنچے جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔گرفتاری کے بعد علیم خان نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…