اسلام آباد (آن لائن) پاکستان انٹر نیشنل اےئر لائنز ( پی آئی اے) میں مسافروں کا سامان چوری کرنے والا64 ملازمین کا گروہ پکڑا گیا جبکہ سابقہ اعلیٰ حکام معاملے کو دبانے کے لئے سرگرم رہے ، موجودہ انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے 45 ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا ہے جبکہ 19 کا تبادلہ کردیا گیا ہے آن لائن کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق پی آئی اے میں کارگو عملہ 2015 سے مسافروں کا سامان چوری کر رہا تھا
جب اس حوالے سے تحقیقات کی گئیں تو 64 ملازمین مسافروں کا سامان چوری کر رہے تھے جن میں سے 45 ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ 19 کو ڈیوٹی کی جگہ سے ہٹا کر تبادلہ کر دیا گیا ہے پی آئی اے کو 2017 کے دوران 47 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 30 اگست 2018 تک پی آئی اے نے 229 ارب 68 کروڑ 10 لاکھ کا قرضہ لیا ہے۔ پی آئی اے کے کل ملازمین کی تعداد 12 ہزار 661 ہے جس میں سے 142 ملازمین بیرون ملک سٹیشنوں پر تعینات ہیں پی آئی اے کے جنوری سے دسمبر 2017 میں محاصل 90.352 ملین ہیں عمل کاری کے اخراجات 120.091 ملین عمل کاری کے نقصانات 29.739 ملین اور مالیاتی لاگت اور زرمبادلہ کے نقصانات 17.861 ملین روپے تھے پی آئی اے میں 12 سپیشل گریڈ کے ملازمین ہیں کیبن کریو کی تعداد 481 گریڈ 10 کے 38 ملازمین ہیں گریڈ 9 کے 174 ملازمین گریڈ 8 کے 877 گریڈ 7 کے 534 گریڈ 6 کے 1750 گریڈ 5 کے 1818 گریڈ 4 کے 4853 ہیں گریڈ تین 1502 ملازمین ہیں گریڈ 2 کے 471 گریڈ 1 کے 9 ملازمین ہیں پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ نے 26 اکتوبر 2018 سے چارج سنبھالا ہے اس وقت سے مفت ٹیکس کی فراہمی پر سختی سے کنٹرول کیا گیا ہے اور بلا جواز گاڑیوں کے استعمال اور فیول ا لاؤنسز میں کمی کر دی گئی ہے منیجمنٹ ایچ آر کے معاوضے میں کمی کر دی گئی ہے ٹیلی فون اخراجات میں کمی کی گئی ہے غیر ضروری کالز کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔