لاہور( این این آئی )سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے قائم نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کی متعدد اہم سیاسی شخصیات اور اعلی پولیس حکام کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے صدر وسابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی اور دیگر کواپنے بیانات قلمبند کرانے کے لیے آج(پیر)25 فروری کو ساڑھے 10بجے پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کیا گیا ۔
جے آئی ٹی کی جانب سے جاری دوسرے نوٹیفکیشن میں ایس پی مجاہد فورسز لاہور عبدالرحیم شیرازی، ایس پی آپریشن ماڈل ٹاؤن طارق عزیز، ایس پی انویسٹی گیشن محمد ندیم سمیت دیگر کو اپنے بیانات قلمبند کرنے کے لیے کل ( منگل)26 فروری کو ساڑھے 10بجے طلب کیا گیا ہے ۔4 جنوری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب نے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس کے سربراہ آئی جی موٹرویز اے ڈی خواجہ ہیں۔نئی جے آئی ٹی کی جانب سے جاری طلبی نوٹیفکیشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے دیگر رہنماؤں میں سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، سابق وزیر اطلاعات پرویزرشید، سابق وزیر پانی و توانائی عابد شیر علی، سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ، سابق پرسنل سیکرٹری برائے وزیراعلی پنجاب امداد اللہ، سابق ڈپٹی سیکرٹری قانون حاجی محمد نواز گوندل سمیت اس وقت کے اے ڈی سی ریونیو عرفان نواز کو اپنے اپنے بیانات قلمبند کرانے کی ہدایت کی گئی۔سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق دیگر اعلی پولیس حکام میں ایس پی لاہور معروف مسعود صفدر، ایس پی آپریشن اقبال ٹاؤن فرخ رضا، ایس ایچ او انسپکٹر محمد یونس، گلشن رضوی انسپکٹر محمد حسین اور ایلیٹ فورس کے ایس آئی رؤف احمد کو بھی اپنے بیانات قلمبند کرانے کی طلب کیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے قائم نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کی متعدد اہم سیاسی شخصیات اور اعلی پولیس حکام کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔