جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

مہمند ڈیم منصوبے کے تعمیری ٹھیکے کی نیلامی میں تنازع نظر انداز،8سو میگا واٹ توانائی منصوبے واپڈا نے بڑے فیصلے کی منظوری دے دی 

datetime 23  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) 8 سو میگا واٹ توانائی کے مہمند ڈیم منصوبے کے تعمیری ٹھیکے کی نیلامی میں تنازع کے باوجود واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی( واپڈا) نے چینی کمپنی سی جی جی سی اور ڈیسکون انجینئرنگ کے اشتراک (جوائنٹ وینچر) کو منصوبے کے تعمیر کی منظوری دے دی۔ واپڈا نے منصوبے کے حکام کو قواعد کے مطابق منظوری کا مسودہ بھی جاری کرنے کی ہدایت کردی،

جس میں معاہدے پر دستخط ہونے کے اگلے ماہ سے ہی ٹھیکیدار سے کام کے آغاز کے لیے کہا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا کہ اتنے بڑے ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے پچھلے 50 سالوں میں کوئی کانٹریکٹ نہیں دیا گیا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ بالآخر اس کی تعمیر کا ٹھیکہ سی جی جی سی اور ڈیسکون کے اشتراک کو دے دیا گیا۔انہوں نے دعوی کیا کہ دونوں کمپنیوں کے اشتراک (جے وی) سے منصوبے کی لاگت کم کرنے کا کہا گیا تھا جس پر انہوں نے مجموعی لاگت سے 18 ارب روپے کم کردیئے ہیں۔واپڈا کے مطابق جے وی کی جانب سے منصوبے کے سولِ، الیکٹرکل اور مکینکل کاموں کے لیے 201 ارب روپے کی بولی دی گئی تھی تاہم گفتگو شنید کے بعد انہوں نے اس لاگت میں 18 ارب روپے کی کمی کر کے اسے 183 ارب روپے تک کردیا۔چیئرمین واپڈا کے مطابق زمین کے مالکان زمین دینے کے لیے تیار ہوگئے ہیں جس کے بعد اب منصوبے پر کسی وقت بھی کام شروع کیا جاسکتا ہے۔واپڈا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مذکورہ ٹھیکہ واپڈا ہاس میں ایک اجلاس کے دوران دیا گیا، جس میں تکنیکی اور دیگر پہلوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تمام تر تفصیلات کے حوالے سے بات چیت کی گئی تھی۔خیال رہے کے منصوبے کے پی سی-1 کی رو سے اس کی تعمیر 5 سال 8 ماہ میں مکمل ہونی ہے تاہم واپڈا نے درخواست کی ہے کہ اسے 5 سال سے کم مدت میں مکمل کرلیا جائے۔چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ آپریشن اور منصوبے کی دیکھ بھال و مرمت صرف واپڈا کی ذمہ داری ہوگی اور ہم او اینڈ ایم ورک کسی کو نہیں دیں گے کیوں کہ یہ قومی ملکیت ہے چنانچہ واپڈا خود اس کی ذمہ داری اٹھائے گا۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…