جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کے سابق چیف جسٹس اور ان کی اہلیہ گاؤں میں بچوں کو انگریزی پڑھانے میں مصروف،حیرت انگیز انکشافات

datetime 19  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ کہتے ہیں کہ بیشتر جج صاحبان فیصلے انگریزی میں لکھتے ہیں لیکن انہیں انگریزی نہیں آتی۔سابق چیف جسٹس پاکستان جواد ایس خواجہ جو لاہور میں بیدیاں روڈ پر ٹھیٹر گاؤں میں قائم ہر سکھ اسکول میں بچوں کو انگریزی پڑھا رہے ہیں۔اس اسکول میں ان کی اہلیہ بھی بچوں کو پڑھاتی ہیں اور ان کے نواسے اور

نواسیاں بھی اسی اسکول میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عدالتوں میں قومی زبان لکھی اور بولی جائے تو ملزمان کو پتہ چل سکے گا کہ عدالت میں ان سے متعلق کیا باتیں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جج آئین کی پاسداری کا حلف اٹھاتے ہیں، آئین میں تو ذکر ہی قومی و صوبائی زبانوں کا ہے، اردو کو قومی زبان قرار دیا گیا ہے۔جواد ایس خواجہ نے کہا کہ جب آئین اجازت نہیں دیتا تو جج صاحبان انگریزی میں فیصلہ کیوں لکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیشتر عدالتوں میں اردو کی جگہ انگریزی زبان استعمال ہوتی ہے، ملزمان کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ وکلاء4 اور جج صاحبان اْن سے متعلق کیا گفتگو کرتے ہیں۔سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بیشتر ججز انگریزی میں فیصلے لکھتے ہیں لیکن انہیں انگریزی نہیں آتی۔تعلیمی پالیسی کے حوالے سے جواد ایس خواجہ نے کہا پاکستان میں بے شمار کمیشن بنے، حکومت خود دیکھے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر تعلیم کسی کو انسان نہیں بناتی تو وہ تعلیم نہیں ہے۔جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے بطور چیف جسٹس 8 ستمبر 2015ء4 کو آئین کے تحت قومی زبان اردو کو ہر جگہ بطور سرکاری زبان اپنانے کا حکم دیا تھا، اس حکم پر عمل درآمد ہو جائے تو زبان کے حوالے سے درپیش مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…