بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

روپے کی قدرمیں کمی کیوں ہوئی؟،حکومت نے اب تک کتنے ٹریلین کے قرضے لیے ؟اور کتنے واپس بھی کر دیئے ‘گورنر اسٹیٹ بینک کا حیرت انگیزانکشاف

datetime 18  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرضہ لیتے ہوئے کوئی حد عبور نہیں کی،تین ٹریلین کے قرضے لیے گئے اور دو ٹریلین واپس بھی کر دیئے ہیں ، رواں مالی سالی میں ملک کو کسی قسم کے مالی عدم استحکام کا سامنا نہیں ،ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے جسے ختم کرنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی یونیورسٹی میں تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔طارق باجوہ نے کہا کہ رواں مالی سالی میں ملک کو کسی قسم کے مالی عدم استحکام کا سامنا نہیں ہے، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے جسے ختم کرنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ابھی روپے کی قدر کم کرنے کی پالیسی اپنائی گئی ہے اس سے درآمدکم ہوئی اور بر آمدات بڑھی ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرضہ لیتے ہوئے کوئی حد عبور نہیں کی،وفاقی حکومت نے تین ٹریلین کے قرضے ا سٹیٹ بینک سے لیے تھے اور دوٹریلین واپس کر دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 600 ارب روپے کے کیس بینکنگ کورٹ میں زیر التوا ہیں جنہیں جلد نمٹانے کے لئے کپسٹی بلڈنگ پر فوکس کررہے ہیں، جب تک یہ کیس چلتے رہے گے بینک اس رقم کو استعمال نہیں کرسکتا،عدالت کولکھا ہے کہ ہم اپنے خرچے پرججزکی ٹریننگ کرناچاہتے ہیں۔  گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرضہ لیتے ہوئے کوئی حد عبور نہیں کی،تین ٹریلین کے قرضے لیے گئے اور دو ٹریلین واپس بھی کر دیئے ہیں ، رواں مالی سالی میں ملک کو کسی قسم کے مالی عدم استحکام کا سامنا نہیں ،ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے جسے ختم کرنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی یونیورسٹی میں تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…