لاہور( این این آئی)جناح ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی ہسٹری اور مختلف ٹیسٹوں کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد اپنی سفارشات حکومت کو ارسال کردیں ، میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا ہے کہ اپنا کام مکمل کرکے علاج کیلئے لائحہ عمل بناکر دیدیا ہے ، نوازشریف کو علاج کی ضرورت ہے اس لئے وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں تاہم ٹیسٹوں اور ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر کوئی خطرہ نظر نہیں آیا۔
جناح ہسپتال میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کے تفصیلی معائنے کے بعد سفارشات پر مبنی رپورٹ حکام کو ارسال کر دی ہے ۔ہمیں پہلے بورڈز کی رپورٹس کی کاپی بھی مل گئی تھیں جبکہ کچھ ٹیسٹ ایسے ہیں جو یہاں کئے گئے ان کے حوالے سے بھی حتمی جائزہ لینے کے بعد ہم نے اپنا کام مکمل کرکے سفارشات ارسال کردی ہیں ۔ بورڈ نے اپنا کام مکمل کر کے علاج معالجے کیلئے لائحہ عمل دیدیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام علاج معالجے کے پلان کے بعد ختم ہو گیا ہے ، مریض کی خواہش ہے کہ وہ یہاں علاج کرانا چاہتا ہے یا نہیں اورمریض کی مرضی کے بغیر علاج نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جناح ہسپتال یہ نہیں کہہ رہا کہ ہم علاج نہیں کریں گے یا علاج نہیں کر سکتے ، ٹیسٹوں کے مطابق اور حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طو رپر کوئی خطرہ نظر نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ حکام سمجھیں گے تو یہاں علاج جاری رہے گا اور جو بھی ہدایات ملیں گی اس کے مطابق عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی رپورٹس اس کا کانفیڈیشنل رائٹ ہے او رآپ کو بتایاہے کہ انکے علاج کے حوالے سے لائحہ عمل بنا دیا ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ جناح ہسپتال میں ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات میسر ہیں تاہم اس کا فیصلہ حکام نے کرنا ہے کہ جناحکی سروسز درکار ہیں یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بورڈ نے آگے کسی بورڈ پر ذمہ دار ی نہیں ڈالی بلکہ حتمی سفارشات پیش کی ہیں ۔ نواز شریف کو علاج کی ضرورت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں علاج کی ضرورت ہے تو وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔