اسلام آباد(آن لائن)وزارت خزانہ کے 16افسران نے ہانوریریم (Honoranum)کے نام پر کروڑوں روپے لوٹ لیے ہیں ۔ لوٹ مار مچانے والوں میں گورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ بھی شامل ہیں۔ای سی سی نے ان افسران کو دیے گئے کروڑوں روپے کی منظوری دینے سے انکار کرتے ہوئے کروڑوں روپے وصول کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ وزارت خزانہ کے گریڈ 21اور گریڈ 22کے افسران سے کروڑوں روپے کی وصولی کا کام ایف آئی اے کو سونپے جانے کا امکان ہے۔ طارق باجوہ کے علاوہ دیگر کرپٹ افسران میں شاہد محمود، طارق محمود پاشا ، سابق چےئرمین ایف بی آر ، غضنفر عباس جیلانی ،
نور احمد ، نوید علاؤالدین ، سید اعجاز علی شاہ واسطی ایڈوائزر اکنامکس ، عبدالاکبر شریفزادہ ،جوائنٹ سیکرٹری ، عامر محمود حسین جوائنٹ سیکرٹری ، سید انوارالحسن بخاری جے ایس ، وفار مسعود خان فنانس سیکرٹری ، شجاع علی سپیشل سیکرٹری فنانس ، حق نواز فنانس سیکرٹری ، ارشاد احمد جے ایس، حافظ محمد طاہر اے جی پی آر اور اشرف خواجہ ۔ ان افسران نے قومی خزانے سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں روپے لوٹ کراپنے اکاؤنٹس میں منتقل کئے تھے جس کے ثبوت بھی موجود ہیں لیکن عمران خان حکومت نے بھی خاموشی اختیار کرلی ہے اور افسران سے ریکوری نہیں کراسکے۔