لاہور (وائس آف ایشیا) منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا نے سماعت ملتوی ہونے پر زاروقطار رونا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں آج منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں کسٹم کے گواہ نے اپنا بیان قلمبند کروایا جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت کو دو فروری تک ملتوی کر دیا۔
سماعت ملتوی ہوئی تو غیر ملکی ماڈل ٹریزا ہیلکسووا نے رونا شروع کر دیا۔ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ کسٹم والے جان بوجھ کر اور بلا جواز کیس کو لٹکا رہے ہیں۔ ماڈل کا کہنا تھا کہ اب سماعت 2 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ میرے ساتھ ظلم ہو رہا ہے اور انصاف نہیں مل رہا۔ غیر ملکی ماڈل عدالت سے باہر آتے ہوئے روتی رہی اور کہا کہ میں گھر جانا چاہتی ہوں۔ہر بار تاریخ دے دی جاتی ہے اور کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ یاد رہے کہ غیر ملکی ماڈل کو منشیات برآمد ہونے پر ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔گذشتہ برس ہونے والی سماعت کے دوران ماڈل ٹیریزا نے بھی پاکستان کے سیاستدانوں کی طرح یوٹرن لے لیا تھا۔ پہلے ماڈل ٹیریزا نے منشیات اسمگلنگ کا اعتراف کیا جس کے بعد انہوں نے اپنا بیان بدل لیا اور کہا کہ میں تو ماڈلنگ اور اسلامی تعلیمات پر ریسرچ کرنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔ جیل میں ایک سال گزارنے کے بعد غیر ملکی ماڈل کا یوٹرن لینا ان کا مقامی رنگ میں رنگنے کا ثبوت ہے جو پاکستانی لباس زیب تن کرتی ہیں اور کبھی شال اوڑھ لیتی ہیں۔غیر ملکی ماڈل نے کہا کہ میں تو ماڈلنگ اور اسلامک اسٹڈیز کے لیے پاکستان آئی تھی لیکن ائیر پورٹ پرکسٹم حکام نے مجھے آسان ہدف سمجھ کر گرفتار کر لیا اور منشیات اسمگلنگ کیس میں پھنسا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے سامان سے بھی کچھ برآمد نہیں ہوا، میں بے گناہ ہوں۔غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ میں نے جیل میں پاکستانی کلچر اور قیدی کی زندگی پر دو کتابیں لکھی ہیں اور میں رہائی پانے کے بعد جلد ہی میں ان کتابوں کو چھپواؤں گی۔انہوں نے کہا کہ جیل میں ساتھی خواتین بھی بہت اچھی ہیں۔پاکستانی قومی زبان کے ساتھ ساتھ سلائی کا کام بھی سیکھ رہی ہوں۔