لاہور( این این آئی)صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے علامہ اقبال ٹاؤن میں مالکن کے ہاتھوں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ عظمیٰ کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے اظہار تعزیت اور پنجاب حکومت کی جانب سے انصاف کی فراہمی کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمو دالرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی طرف سے متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کیلئے حاضر ہوا ہوں ۔
حکومت کی جانب سے یقین دلاتا ہوں حکومت اس مقدمے کی خود پیروری کر ے گی اور بربریت کا مظاہرہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کر رہا ہے اورمیں وزیر اعلیٰ پنجاب سے 10لاکھ روپے کی مالی امداد کی اپیل بھی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے حال ہی میں گھریلو ملازمین کے حقوق کا بل منظور کیا ہے اور اس کے ایکٹ بننے کے بعد اس پر سختی سے عملدرآمد کرایاجائے گا جس سے اس طرح کے واقعات کی روک تھام میں مد د ملے گی ۔دوسری جانب عدالت نے 15سالہ گھریلو ملازمہ عظمیٰ کو بیدردی سے قتل کرکے اسکی لاش گندے نالے میں پھینکنے والی 3خواتین بینک آفیسر ماہ رخ، اسکی بیٹی آئمہ اور نند ریحانہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا اور انہیں 7فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔جبکہ رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے واقعے کے خلاف تحریک التوائے کار بھی پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی جس میں کہا گیاہے کہ آج عظمیٰ کی موت ہم سے بے شمار سوالات کررہی ہے کہ کیا آئندہ کوئی عظمیٰ پاکستان میں پیدا ہو گی اور اس طرح غربت کی وجہ سے اس کے ماں باپ کسی امیر گھر اسے چند روپوں کے عوض ملازمت کروائیں گے.
جہاں آئے روز اس پر تشدد ہو گا ،وہ بھوکی ہونے پر ایک نوالہ مالکان کے بچوں کے کھانے میں سے لے گی جس پر اسے بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا اور بجلی کے جھٹکے دے کر مار دیا جائے گا اور اس کے بعد اسکی لاوارث لاش گندے نالے میں پھینک دی جائے گی ؟۔اس واقعے نے ہم سب کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں ۔