منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کیا کریں پھر اسکولز بند کردیں کل کو بچے پھر یہاں کھڑے ہوں گے، عدالت نے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف حکم جاری کر دیا

datetime 28  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(یوپی آئی) سندھ ہائی کورٹ نے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز کو احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔عدالت میں نجی اسکول مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ڈی جی پرائیویٹ اسکولز، متاثرہ والدین کے وکلا و دیگر حکام پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت نے ڈی جی پرائیویٹ اسکولز سے استفسار کیا کہ بیکن ہاؤس اور

سٹی اسکول کے حوالے سے کیا کارروائی کی ہے۔ جس پر انہیں جواب دیا گیا کہ ہم نے ان کی رجسٹریشن معطل کر رکھی ہے۔اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ان 2 اسکولز کے فیس اسٹرکچر کے باری میں کیا کیا؟ ان 2 اسکولز کے بچوں سے کو پیسے واپس دلوائے گئے یا نہیں۔جس پر ڈی جی اسکولز نے جواب دیا کہ جب ان اسکولز کی رجسٹریشن بحال ہوگی تو فیس اسٹرکچر کا معاملہ دیکھا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ سٹی اور بیکن ہاؤس اسکولز نے فیس اسٹرکچر کبھی منظور ہی نہیں کرایا، اس پر وکیل ڈی جی اسکولز نے کہا کہ جب تک کوئی اپلائی نہیں کرے گا ڈی جی اسکولز کیسے فیس اسٹرکچر منظور کریں گے۔دوران سماعت والدین کے وکیل نے کہا کہ 2006 میں نجی اسکولز کا حکم امتناع ختم ہوگیا تھا مگر کارروائی نہیں کی گئی۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا کریں پھر اسکولز بند کردیں کل کو بچے پھر یہاں کھڑے ہوں گے، اس پر ڈی جی اسکولز نے کہا کہ ہمارے پاس افرادی وقت ہی بہت کم ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت سندھ ہی کچھ کرے ڈی جی اسکولز بچارے بے بس دیکھائی دیتے ہیں، ایسا کرتے ہیں کہ سیکریٹری ایجوکیشن کو بلوا لیتے ہیں۔عدالت نے ڈی جی اسکولز سے مکالمے کیا کہ نجی اسکولز نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہیے، انہیں سزائیں ملنی چاہیے، اس پر ڈی جی اسکولز نے کہا کہ ان اسکولوں پر

جرمانہ لگا سکتے ہیں، 6 ماہ کے لیے جیل بھیج سکتے ہیں۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے آپ کی قابلیت یہی ہے کہ آپ کچھ نہیں کرسکے۔بعد ازاں عدالت نے ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز کو عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیتے ہوئے عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا، جس کے بعد مذکورہ کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ 3 دسمبر 2018 کو سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسکولز کی جانب سے 5 فیصد سے زائد فیسوں کی وصولی سے متعلق کیس میں 20 ستمبر 2017 سے قبل کا فیس اسٹرکچر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولز کو ایک ساتھ 3 ماہ کی فیس لینے سے بھی روک دیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…