ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

بیٹی کی پلیٹ سے کھانا جرم بن گیا، ظالم عورتوں نے 16سالہ ملازمہ کو بہیمانہ تشدد کر کے مار ڈالا،بچنے کیلئے کیا افواہ پھیلا دی؟پڑھئے دل دہلا دینے والی داستان‎

datetime 28  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 16سالہ گھریلو ملازمہ عظمٰی کے اندھے قتل کی لرزہ خیز واردات نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عظمیٰ جس گھر میں کام کرتی تھی وہاں موجود تین خواتین نے عظمیٰ کو پہلے تو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے قتل کر کے لاش بوری میں بند کر دی۔عظمیٰ کا قصور صرف اتنا تھا کہ اُس نے اپنی مالکن کی بیٹی کی پلیٹ سے ایک لقمہ لے لیا تھا جس پر مالکن نے غصے میں آ کر عظمیٰ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

کسی بھاری چیز سے عظمیٰ کے سر پر ضرب لگائی گئی۔ زخمی ہونےکے بعد بھی عظمیٰ کو ہسپتال نہیں لے جایا گیا بلکہ گھر میں موجود تینوں خواتین بجلی کے جھٹکے دے دے کر اُسے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتی رہیں جس کے نتیجے میں بالآخر عظمیٰ کی موت ہو گئی۔عظمیٰ کی لاش کو بوری میں بند کر کے نالے میں پھینک دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر عظمٰی کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ عظمیٰ کی موت سے ایک دن پہلے کی ویڈیو ہے۔ اس ویڈیو میں 16 سالہ عظمیٰ تشدد کے بعد کسی بوڑھی عورت جیسی دکھائی دے رہی ہے۔ عظمیٰ مذکورہ گھر میں 8 ماہ سے ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھی۔ انچارج ہومی سائیڈ یونٹ اقبال ٹائون سب انسپکٹر مراد رسول اور انچارج انویسٹی گیشن گلشن اقبال سب انسپکٹر صغیر احمد کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل فون کی CDR حاصل کر کے ملزمان کو ٹریس کر لیا اور 3 سفاک ملزمان مسماة ماہ رخ، آئمہ اورریحانہ بی بی کو گرفتارکر لیا۔دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ 16سالہ بچی عظمی ہمارے گھر پچھلے 8ماہ سے کام کر رہی تھی ۔ جسے انہوں اپنی بچی کے کھانے میں ہاتھ ڈالنے کی وجہ سے بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہلاک ہو گئی۔

اس کے بعد انہوں نے تمام صورتحال سے بچنے کے لیے ایمرجنسی15پر جھوٹی کال چلوا دی کہ ہماری ملازمہ گھر سے سامان چوری کر کے فرار ہو گئی ہے اور بعد ازاں مقتولہ عظمی کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر نیلم بلاک کے گندے نالے میں پھینک دیا۔ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا جس کے بعد 25 جنوری کو تینوں ملزم خواتین کو پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی جج اشفاق احمد نے ملزمان ماہ رخ ، آئمہ اور ریحانہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر 14 روز کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے گھریلو ملازمہ عظمیٰ کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔سوشل میڈیا پر جیسے ہی یہ خبر وائرل ہوئی صارفین کا شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…