عمران خان نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خیرات اور صدقات کی رقم میں خردبرد کی ،اہم سیاسی جماعت نے انتہائی سنگین الزامات عائد کردیئے

27  جنوری‬‮  2019

کراچی (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کٹھ پتلی وزیراعظم عمران خان کی طرف سے میانوالی میں اپنے خطاب کے دوران تاریخ کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم کو تاریخ کا علم ہی نہیں۔ عمران خان کی بدقسمتی یہ ہے کہ عقل بازار میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی انکار نہیں کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید ایوب خان کی کابینہ میں رہے

مگر حقیقت یہ ہے کہ شہید قائدعوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے حکومت میں رہتے ہوئے سسٹم کے اندر رہ کر سسٹم کو تبدیل کیا کیونکہ اس وقت نہ ملک کا کوئی آئین تھا، نہ جمہوریت تھی اور نہ ہی پارلیمنٹ۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جدوجہد سے ملک میں پارلیمانی نظام نافذ کیااور 1973ء4 کا آئین دیا۔ سعید غنی نے کہا کہ جی ہاں آصف علی زرداری کو جمہوریت کی نگہبانی اور پاسبانی ورثے میں ملی۔ آصف علی زرداری نے 1973ء4 کے آئین کو اصل صورت میں بحال کیا۔ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے آئین کو ضیاالحق اور پرویز مشرف کی خباثتوں سے پاک کیا۔ صوبوں کو خودمختاری دے کر اور پارلیمنٹ کو بااختیار بنا کر جمہوریت کی پاسبانی کا حق ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اپنے نانا شہید اور والدہ شہید کا فلسفہ ورثے میں ملا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو وراثت میں اپنے والد کی روایات ملیں جن کو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر ملازمت سے فارغ کیا تھا۔ عمران خان نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خیرات اور صدقات کی رقم میں خردبرد کی اور اس عمل میں اپنی ہمشیرہ کو بھی شریک واردات رکھا۔ سعید غنی نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عمران خان طلباء سے خطاب کے دوران علم کی بات کرتے نہ کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم مخبوط الحواس ہیں اس لئے وہ بھول جاتے ہیں کہ کونسی بات کہاں کی جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…