منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کراچی ، پی ایس 94 کے ضمنی انتخاب کا حیرت انگیزنتیجہ ،اہم سیاسی جماعت نے میدان مار لیا،بھاری اکثریت سے جیت 

datetime 27  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) کراچی کے حلقے پی ایس 94 کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم نے میدان مارلیا۔حلقے میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور اب تک 149 میں سے 147 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے سید ہاشم رضا 21130ووٹ لے کر واضح برتری کیساتھ جیت چکے ہیں۔جبکہ تحریک انصاف کے اشرف قریشی 8765ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 149 ہے۔اور ابھی دو پولنگ اسٹیشنز کا رزلٹ آنا باقی ہے تاہم دونوں پولنگ اسٹیشنز کا رزلٹ ایم کیو ایم کی جیت پر اثرانداز نہیں ہوگا۔پی ایس 94 پر ضمنی الیکشن پرامن ماحول میں ہوا ضمنی الیکشن کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے جبکہ پولنگ اپنے مقررہ وقت 8 بجے شروع ہوکر 5 بجے اختتام پزیر ہوئی۔یہ نشست ایم کیوایم کیرکن اسمبلی محمدوجاہت کیانتقال کیبعدخالی ہوئی تھی۔ حلقے میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 46 ہزار 449 ہے جن میں سے 1 لاکھ 36 ہزار 808 ووٹرز مرد اور 1 لاکھ 9 ہزار 641 خواتین ووٹرز ہیں۔ ضمنی انتخاب کیلیے 149 پولنگ اسٹیشنز اور 596 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ اس نشست پر 16 امیدوار میدان میں تھے جن میں تحریک انصاف کے امیدوار محمد اشرف جبار قریشی، متحدہ قومی مومنٹ کے امیدوار سید ہاشم رضا اور پاک سرزمین پارٹی کے محمد عرفان ، مہاجر قومی موومنٹ عامر اختر ، ایم ایم اے کے اسلم پرویز قابل زکر امیدوار تھے۔ایس ایس پی کورنگی سید محمد علی رضا کے مطابق الیکشن کے موقع پر مجموعی طور پر1200سیزائد پولیس اہلکار تعینات تھے ،حلقے میں57پولنگ بلڈنگز میں149پولنگ اسٹیشن ہیں اور تما م اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیاپولنگ بلڈنگ کے اندرونی سیکورٹی رینجرز جبکہ بیرونی سیکورٹی پولیس کے ذمہ تھی پولنگ کے دن 57پولیس موبائلز اور 25موٹر سائیکلیں بھی موجود رہیں

ہر پولنگ بلڈنگ میں 2خواتین پولیس اہلکار تعینات تھیں ہر پولنگ بلڈنگ میں10جوان اور ایک افسر تعینات تھاریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) کی 4کمپنیوں کے علاوہ100جوان اور25خواتین اہلکار ریزرو پر تھے 10ایس ایچ اوز بھی ڈیوٹی پر مامور تھے۔پولنگ کیلیے الیکشن کمیشن نے 2 ہزار سے زائد انتخابی عملہ مقرر کیا گیاووٹ ڈالنے کے لیے شناختی کارڈ لانا لازمی تھا ، زائد المیعاد این آئی سی بھی قابل قبول تھا۔ ووٹرز کو موبائل فون پولنگ اسٹیشن کے اندر لانے کی اجازت نہیں تھی۔پولنگ اسٹیشنزمیں کیمرے نصب کئے گئے تھے۔مرکزی کنٹرول روم ایس پی لانڈھی آفس میں قائم کیا گیا کنٹرول روم کی نگرانی ڈپٹی کمشنرکورنگی نے کی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…