منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل ہوئے تو ہم جواب میں کیا کرینگے؟ ن لیگ کے بجائے پیپلزپارٹی نے دھماکہ خیز اقدام کا اعلان کردیا

datetime 27  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(آن لائن) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کہا ہے کہ پوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے گئے تو ہم بھی نہیں آئیں گے اور پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے فیصلے کریں جس سے بہتری آئے اگر حکومت احتساب چاہتی ہے تو اپنے وزراء4 کا بھی احتساب کرے اور سب کو پکڑیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ نہیں چل سکتی اگر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے گئے تو ہم بھی نہیں آئیں گے اوروزراء پارلیمنٹ میں نہیں آسکیں گے تو پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی۔انہوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ کیسے چل سکتی ہے، ان کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے جانے کا مطلب ہے یہ پارلیمنٹ چلانا نہیں چاہتے اللہ کرے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ حکومت ادھار کی رقم پر خوش ہورہی ہے ادھار پر کوئی گھر یا فیکٹری نہیں چلتی پاکستان کو تو صرف ڈپازٹ کرنے کے لئے پیسے ملے ہیں اور حکومت اس پیسے کو ہاتھ بھی نہیں لگا سکتی ہاں البتہ اس پر 3 فیصد سود ضرور دے رہے ہیں۔بجٹ کے سوال پر سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بجٹ کیسا ہے یہ کسی غریب کے پاس جا کر پوچھیں جو مہنگائی سے پسے پڑے ہیں کیونکہ حالیہ بجٹ تو صنعتکاروں سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے تھامنی بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا زراعت کے شعبے کو نہیں اسکے علاوہ بجلی اور گیس کے قیمتوں میں بھی کوئی ریلیف غریب کونہیں ملا ، گیس کی قیمت 143 روپے بڑھا دی گئی ہے اب تک صفر قانون سازی ہوئی جو پوری قوم کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی غریب کی بہتری کے لئے پروگرام ہی نہیں ہے جس کی امید کی جا سکے حالانکہ ہمارے بجٹ پر تحفظات تھے لیکن ہم نے اپنے بنچوں پر کھڑے ہو کر احتجاج ریکارڈ کرایا اور ہم سپیکر کے ڈائس کے قریب نہیں گئے

لیکن میڈیا تحریک انصاف کے اراکین کی پرانی فوٹیج نہیں دکھاتا جب یہ بجٹ کے دوران سپیکر کے منہ پر کاغذ پھینکتے تھے اور ڈائس پر چڑھنے کی کوشش کرتے تھے ۔ کراچی میں گھر اور شادی ہال کے گرانے پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت دیگر شہروں میں سرکاری زمینوں پر قائم گھر اور شادی ہال گرائے جا رہے ہیں تو ان کو ریگولائز نہیں کیا گیا تھا لیکن میں پوچھتا ہوں کہ جب بنی گالا کو ریگولائز کیا جا سکتا ہے تو پھر ان کو کیوں نہیں؟ کیا بنی گالا وزیر اعظم رہتا ہے اس لئے اس کو ریگولائز کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ وہاں بنی گالا میں عمران خان کے علاوہ اور لوگ بھی رہتے ہیں لیکن ہم نے کبھی اس اقدام کی تنقید نہیں کی حکومت کا فرض ہے کہ وہ چھت فراہم کرے اور غریبوں کے مسائل حل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پھر سے یوٹرن لیا ہے اس نے 50 لاکھ گھر بنانے کا نہیں بلکہ گرانے کا وعدہ کیا تھا جو کہ اب وہ پورا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملکی تاریخ میں پہلی اور آخری بار بے نطیر انکم سپورٹ پروگرام غریبوں کے لئے دیا تاکہ غریب لوگوں کے پاس کچھ نہ کچھ جا سکے اور اس کے پیسے 10 سال بعد نہیں بلکہ پہلے مہینے سے ملنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…