ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل ہوئے تو ہم جواب میں کیا کرینگے؟ ن لیگ کے بجائے پیپلزپارٹی نے دھماکہ خیز اقدام کا اعلان کردیا

datetime 27  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(آن لائن) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کہا ہے کہ پوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے گئے تو ہم بھی نہیں آئیں گے اور پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے فیصلے کریں جس سے بہتری آئے اگر حکومت احتساب چاہتی ہے تو اپنے وزراء4 کا بھی احتساب کرے اور سب کو پکڑیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ نہیں چل سکتی اگر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے گئے تو ہم بھی نہیں آئیں گے اوروزراء پارلیمنٹ میں نہیں آسکیں گے تو پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی۔انہوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ کیسے چل سکتی ہے، ان کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے جانے کا مطلب ہے یہ پارلیمنٹ چلانا نہیں چاہتے اللہ کرے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ حکومت ادھار کی رقم پر خوش ہورہی ہے ادھار پر کوئی گھر یا فیکٹری نہیں چلتی پاکستان کو تو صرف ڈپازٹ کرنے کے لئے پیسے ملے ہیں اور حکومت اس پیسے کو ہاتھ بھی نہیں لگا سکتی ہاں البتہ اس پر 3 فیصد سود ضرور دے رہے ہیں۔بجٹ کے سوال پر سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بجٹ کیسا ہے یہ کسی غریب کے پاس جا کر پوچھیں جو مہنگائی سے پسے پڑے ہیں کیونکہ حالیہ بجٹ تو صنعتکاروں سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے تھامنی بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا زراعت کے شعبے کو نہیں اسکے علاوہ بجلی اور گیس کے قیمتوں میں بھی کوئی ریلیف غریب کونہیں ملا ، گیس کی قیمت 143 روپے بڑھا دی گئی ہے اب تک صفر قانون سازی ہوئی جو پوری قوم کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی غریب کی بہتری کے لئے پروگرام ہی نہیں ہے جس کی امید کی جا سکے حالانکہ ہمارے بجٹ پر تحفظات تھے لیکن ہم نے اپنے بنچوں پر کھڑے ہو کر احتجاج ریکارڈ کرایا اور ہم سپیکر کے ڈائس کے قریب نہیں گئے

لیکن میڈیا تحریک انصاف کے اراکین کی پرانی فوٹیج نہیں دکھاتا جب یہ بجٹ کے دوران سپیکر کے منہ پر کاغذ پھینکتے تھے اور ڈائس پر چڑھنے کی کوشش کرتے تھے ۔ کراچی میں گھر اور شادی ہال کے گرانے پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت دیگر شہروں میں سرکاری زمینوں پر قائم گھر اور شادی ہال گرائے جا رہے ہیں تو ان کو ریگولائز نہیں کیا گیا تھا لیکن میں پوچھتا ہوں کہ جب بنی گالا کو ریگولائز کیا جا سکتا ہے تو پھر ان کو کیوں نہیں؟ کیا بنی گالا وزیر اعظم رہتا ہے اس لئے اس کو ریگولائز کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ وہاں بنی گالا میں عمران خان کے علاوہ اور لوگ بھی رہتے ہیں لیکن ہم نے کبھی اس اقدام کی تنقید نہیں کی حکومت کا فرض ہے کہ وہ چھت فراہم کرے اور غریبوں کے مسائل حل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پھر سے یوٹرن لیا ہے اس نے 50 لاکھ گھر بنانے کا نہیں بلکہ گرانے کا وعدہ کیا تھا جو کہ اب وہ پورا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملکی تاریخ میں پہلی اور آخری بار بے نطیر انکم سپورٹ پروگرام غریبوں کے لئے دیا تاکہ غریب لوگوں کے پاس کچھ نہ کچھ جا سکے اور اس کے پیسے 10 سال بعد نہیں بلکہ پہلے مہینے سے ملنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…