میرانشاہ(آن لائن)سوشل میڈیا پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے خاندان کے افراد کو ہراساں کرنے کے الزامات سے متعلق 12 سالہ لڑکے کی ویڈیو وائرل ہونے پر میر علی سے کچھ روز قبل حراست میں لیے گئے ان کے والد کو رہا کردیا گیا۔ واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے خائی سور ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے جلات خان کو ان کے بڑے بیٹے زاہد اللہ کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔ علاقے کے عمائدین کے مطابق جلات کو میر علی میں ہونے والے جرگے کی درخواست پر رہا کردیا گیا لیکن زاہد اللہ تاحال حراست میں ہیں۔یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب
جلات کے 12 سالہ بیٹے حیات اللہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے ان کے والد اور بھائی کو حراست میں لے لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ ویڈیو میں سیکیورٹی اداروں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ ان کے مکان پر بار بار چھاپے مارنے کا سلسلہ بند کریں۔ حیات اللہ نے ویڈیو میں کہا تھا کہ ‘میرے والد اور بھائی کو مت چھوڑیں لیکن میرے خاندان کو اور خواتین ہراساں کرنا بند کریں’۔ بعد ازاں اس معاملے پر قبائلی عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی اور ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے کیے گئے تھے