کراچی(این این آئی)نامور ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہاہے کہ اسد عمر کی ٹیم میں وہی لوگ ہیں جو ن لیگ کے ساتھ تھے اور جو ملکی معیشت کی تباہی کے ذمہ دار ہیں،اسد عمر نے جو معاشی پیکیج پیش کیا ہے اسے منی بجٹ کہنا غلط ہے،اس سے مہنگائی نہیں بڑھے گی بلکہ افراط زر اسی سطح پر رہے گا۔
خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹراشفاق حسن خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں چھ سات فیصد افراط زر ایک معمول کی بات ہے، اس کے بغیر معیشت نہیں چل سکتی۔انہوں نے اسد عمر کے معاشی پیکیج کے بارے میں کہا کہ اس میں معیشت میں بہتری لانے کی کوشش کی گئی ہے، اس کے علاوہ کاروباری طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا گیا ہے اور کاروبار کرنے میں آسانی کی کوشش کی گئی ہے۔ تاہم یہ پیکج پہلے پیش کرنا چاہیئے تھا۔نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ اب کالاباغ ڈیم کی طرح ہو گیا ہے، اس موضوع پر بات کریں تو سیاسی جماعتیں فوراً اسے ملک دشمنی قرار دے دیں گی۔آئی ایم ایف کے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں جائیں گے تو اب تک کے تمام اچھے اقدامات پر پانی پھر جائے گا، انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ادائیگیوں میں توازن ہے جسے حل کرنے کے لیے وزیراعظم ملکوں ملکوں جا کر مالی مدد مانگنے پر مجبور کر دیا ہے۔درآمدات کے متعلق ڈاکٹر اشفاق حسن کا نکتہ نظر تھا کہ آسائش کے لیے منگوائی گئی اشیاء کو ایک سال کے لیے روک لینا چاہیئے تھا، اس کی بدولت ساڑھے تین سے چار ارب ڈالرز کا زرمبادلہ بچایا جا سکتا تھا۔ اسد عمر نے جو معاشی پیکیج پیش کیا ہے اسے منی بجٹ کہنا غلط ہے،اس سے مہنگائی نہیں بڑھے گی بلکہ افراط زر اسی سطح پر رہے گا۔