لاہور (این این آئی) احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد اور انکے بھائی سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں پانچویں بار توسیع کر دی ،فاضل جج نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ خواجہ برادران کو 2 فروری کو دوبارہ پیش کیا جائے۔نیب لاہور نے پیراگون ہائسنگ سوسائٹی کیس میں خواجہ برادران کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر خواجہ سلمان رفیق بخار میں مبتلا تھے اور اسی وجہ سے سماعت کے دوران کرسی پر بیٹھ گئے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی جانب سے کیس میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور موقف اختیار کیا کہ سعد رفیق 7روزہ ریمانڈ کے دوران اجلاس کیلئے اسلام آباد رہے، تفتیشی افسر 7روز میں انویسٹی گیشن نہیں کرسکا۔عدالت سے استدعا ہے کہ خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی جائے۔جبکہ خواجہ براردان کی طرف سے ان کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے مزید ریمانڈ کی مخالف کی اور کہا کہ یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی گئی۔گزشتہ 4درخواستیں بھی یہی تھیں جو آج پیش کی گئی ہیں، جو وجوہات آج بیان کی جا رہی ہیں 22دسمبر 2018ء کو بھی اسی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ لیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 5جنوری کو بھی بینک کی ٹرانزیکشن سے متعلق جواز پیش کرکے ریمانڈ لیا گیا،آج جو درخواست دی گئی، اس میں بھی یہی وجہ بتا کر ریمانڈ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 3اگست 2018ء کو بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کے لیے کال اپ نوٹس بھیجا گیا جبکہ 13اگست کو تمام تفصیلات نیب کو پیش کردی گئی تھیں۔خواجہ برادران کا پیراگون سٹی کی ملکیت سے کوئی تعلق نہیں، جن اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز کی بات نیب کی جانب سے کی جا رہی ہے ان اکاؤنٹس سے خواجہ برادران کے اکاؤنٹس میں کچھ ٹرانسفر نہیں ہوا۔
خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے گزشتہ 10سال کے اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز کی تفصیلات نیب کو دے چکے ہیں، جسمانی ریمانڈ میں توسیع نہیں ہونی چاہیے اور ساتھ ہی استدعا کی کہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔انہوں دلائل جاری رکھتے ہوئے احتساب عدالت کو بتایا کہ بے نامی جائیدادوں کی تفتیش کے لیے خواجہ برادران کا ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔جس پر احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ برادران کو مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا گیا۔ فاضل جج نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ خواجہ برادران کو 2فروری کو دوبارہ پیش کیا جائے۔خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ماہ گزر چکا ہے
لیکن نیب ابھی تک کوئی بھی شواہد پیش نہیں کر سکی،جسمانی ریمانڈ غیرقانونی ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں، حیران ہوں کہ کس کے کہنے پر ریمانڈ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جیل ہمیں کمزور نہیں کرسکتی، جو زیادتی کریگا، وہ اس دنیا میں پالے گا۔نیب حکام خواجہ برادران کو احتساب عدالت سے لیکر روانہ ہوئے تو مرکزی گیٹ پر لیگی کارکنوں نے بھرپور نعرے بازی کی ۔کارکن گاڑی کے آگے کھڑے ہوکر اور ساتھ جاتے ہوئے نعرے لگا تے رہے ۔ خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ،احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور عدالت کی جانب آنے والے تمام راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر سیل کیا گیا ۔ اس کے ساتھ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے اینٹی رائٹ فورس اور خواتین پولیس اہلکار بھی احتساب عدالت کے اطراف میں تعینات رہیں۔واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب )نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔