اسلام آباد(سی پی پی )قومی اسمبلی کے اندر اور باہر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سخت لفظی گولہ باری ہوتی ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے عوام نے انہیں منتخب ہی ایک دوسرے پر تنقید کرنے کے لیے کیا ہے۔
جہاں اپوزیشن ارکان کی جانب سے حکومت پر سخت تنقید کی جاتی ہے وہاں حکومتی اراکین بھی کسی سے پیچھے نہیں۔چند وزرا کی طرف سے بھی سخت زبان کا استعمال کیا جاتا ہے اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا ماحول ٹھیک رکھنا حکومت کا کام ہوتا ہےاور قومی اسمبلی کوعوام کے مفاد کے لیے قانون سازی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے لیکن اپوزیشن کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے کوئی قانون سازی نہیں ہوپا رہی اور کوئی بل منظور نہیں ہوتا۔جہاں تک بات گالم گلوچ کی ہے تو میں پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی بات سے متفق ہوں کہ کسی کو بھی چور یا ڈاکو نہیں کہنا چاہئے۔لیکن طلال چوہدری پچھلی حکومت میں وزیر تھے اور ہم اپوزیشن میں تھے ہمارے جو ایک دو وزیر اس طرح کی گفتگو کرتے ہیں وہ ان کے بھی دوست ہیں تو یہ جو کچھ بھی قومی اسمبلی کے اندر یا سپریم کورٹ کے باہر کہتے تھے تو ہمارے دو تین وزرا سے انہی سے سیکھا ہے۔