فیصل آباد(آن لائن) ملک بھر کے چھوٹے تاجروں نے اعتماد میں لئے بغیرحکومت کے پیش کردہ منی بجٹ کو انتہائی مایوس کن اور ظالمانہ بجٹ قرار دیکر مسترد کردیا بجٹ میں صنعت کاروں اور ایکسپورٹروں کو مراعات ملیں جبکہ چھوٹے تاجروں کا کچومر نکل جائیگا صدر کریانہ مرچینٹس ایسوسی ایشن گول کریانہ بازار حاجی محمد اسلم بھلی اورجنرل سیکرٹری شیخ محمد فاضل سینئر عہدیدداروں شیخ جاوید اسلم، چوہدری شمش دین ،شیخ سلیم پاشا ،
محسن الیاس نے کہا کہ پہلے ہی خدشہ تھا کہ مستقبل قریب میں چھوتے تاجروں و مشکلات اور کٹھن حالات کا سامنا کرنا پڑیگامنی بجٹ میں حکومت نے ہمارے اس خدشہ کو سچ ثابت کردیا کریانہ مرچینٹس ایسوسی ایشن کے صدرحاجی اسلم بھلی نے کہا کہ ملک بھر کے70 فیصد چھوٹے تاجروں کی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جاسکتا وہ محب وطن ہیں اور اپنے خون پسینے کی کمائی سے قومی خزانہ بھرنے میں مصروف ہیں لیکن آج تک کسی حکومت ان تاجروں کی حوصلہ افزائی نہیں کی انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں چھوٹے تاجر زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ناہی وہ انگلش کے پرو فارما کوپر کرنے کیلئے بھاری تنخواہ پر اکاؤنٹینٹ رکھنے کی سکت رکھتے ہیں اگر حکومت انگریزی کے ساتھ ساتھ قومی زبان اردو میں بھی گوشوارے فارم کی سہولت فراہم کرے اور فکسڈ ٹیکس عائدکرے تو حکومت کو اسکی سوچ سے زیادہ ریونیو مل سکتا ہے حاجی اسلم بھلی نے کہا کہ ہمارا جائز مطالبہ ہے کہ ٹرن اوورکی بجائے منافع پر ٹیکس لیا جائے لیکن معلوم نہیں حکومت اس مطالبہ کو پورا کرنے سے کیوں کترا رہی ہے انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ چینی اور سیمنٹ سمیت دیگرڈسٹری بیوٹرکو0.1 فیصد کمیشن ملتا ہے جبکہ حکومت ان سے جبری1 فیصد سے زائدٹیکس وصول کرتی ہے جو صریحاََ نا انصافی ہے انہوں نے کہا کہ انہوں نے حکومت کی طرف سے اسلام آباد کے تاجروں کے سوا ملک بھر کے تاجروں سے سوتیلی ماں کا رویہ روا رکھنے پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے تاجر ہمارے ساتھی ہیں لیکن انکی تعداد ملک بھر کے تاجروں کی تعداد میں آٹے میں نمک کے برابرہے حکومت کو چاہئے کہ تاجروں میں تفریق پیدا کرنے کی بجائے پورے ملک کے تاجروں کو وہی رعایت دے جو اسلام آباد کے تاجروں کو دینا چاہتی ہے۔