کراچی( آن لائن ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے منصب صدارت کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس کی سماعت کے لیے فاضل عدالت نے 21فروری کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے دوران سماعت درخواست گزار کو صدر عارف علوی کے خلاف ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔درخواست گزار کے موقف کے مطابق عارف علوی نے 1977 میں دائر سول سوٹ کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عارف علوی نے جس عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی وہ کہاں ہے؟۔جس پر درخواست گزار نے ریکارڈ اگلی سماعت پر جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔عدالت نے 21فروری سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔عدالت نے عملے کویہ حکم بھی دیا کہ سول سوٹ کے آر این پی کو بھی درخواست کا حصہ بنایا جائے۔خیال رہے حکومتی جماعت تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویں صدرمملکت منتخب ہوئے۔انہوں نے صدراتی الیکشن میں بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک کاشکر ادا کرتا ہوں کہ تحریک انصاف کا نامزد امیدوار صدر مملکت کیلئے کامیاب ہوا ہے۔ عمران خان کاشکریہ کہ انہوں نے مجھے اس عہدے کیلئے ذمہ دار سمجھا۔انہوں نے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کہ مجھے اس عہدے پرپاکستان کی بہتری کیلئے کام کا موقع ملا۔میں ووٹرز اور تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کا مشکور ہوں اور سپورٹرز کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے پی ٹی آئی کوووٹ دیا۔ غریب کے تن پرکپڑا اور اس کے سر پرچھت ہواور پیٹ میں روٹی ہو۔اللہ سے دعا ہے کہ 5سالوں میں غریب کی قسمت بدل جائے۔ ہرمزدور کوروٹی ، غریبوں اور بیماروں کا علاج ہوسکے، جو بچے سکولوں سے باہر ہیں ان کوتعلیم مل سکے۔انہوں نے کہا کہ میں آج منتخب ہونے کے بعد صرف تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پورے پاکستان اور تمام سیاسی جماعتوں کا صدر ہوں۔پاکستان کی بہتری کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھاں گا۔اب میں اور بھی بہتر طریقے سے کام کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سکیورٹی جائز ہوگی پروٹوکول کم ہونا چاہیے۔