اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال کار سواروں پر فائرنگ کے احکامات کس نے جاری کئے تھے؟اہم عہدیدار کانام منظر عام پر آگیا

datetime 25  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) سانحہ ساہیوال میں کار سواروں پر فائرنگ کرنے کے احکامات ایس ایس پی جواد قمر نے جاری کئے تھے اس امر کا انکشاف بعض ذرائع نے کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ساہیوال کے قریب ذیشان نامی مبینہ دہشت گرد کی کار پر فائرنگ کے احکامات ایس ایس پی جواد قمر نے دئیے ۔اس وقت جواد قمر چوہنگ پولیس ٹرینگ سینٹر میں موجود تھے،

فائرنگ کے واقع کے بعد ایس ایس پی جواد قمر جائے وقوعہ پر 45 منٹ کی تاخیر سے پہنچے جہاں انہوں نے خود اپنے ہاتھوں سے متاثرہ کار میں سے سامان نکالا اور کار میں پڑی نعشوں کو اپنی گاڑی میں رکھا جنہیں ایس ایس پی جواد قمر ہسپتال لیجانے کی بجائے پولیس لائن میں لے گئے جہاں چھ گھنٹے تک نعشیں پڑی رہیں اور چھ گھنٹے بعد نعشوں کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی جواد قمر وقوعہ کے 45 منٹ بعد اپنے سکیورٹی گارڈ کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے انہیں اطلاع تھی کہ گاڑی میں ہینڈ گرنیڈ اور خود کش جیکٹ بھی موجود ہے ان کا یہ بھی حکم تھا کہ ذیشان کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے تاہم دوسری طرف سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سانحہ کی تحقیقات تک پہنچنے کے لئے متاثرہ گاڑی سمیت گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کی گاڑی کو بھی فرانزک کے لئے بھیجا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ فائرنگ میں استعمال ہونے والے اسلحہ، گولیوں کے خول کو بھی فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے علاوہ ازیں جے آئی ٹی نے تحقیقات کے سلسلے میں اب تک سانحہ ساہیوال میں ملوث سات پولیس اہلکاروں اور 13 عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کر لئے ہیں جے آئی ٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کی گاڑی پر بھی گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں جس کا فرانزک ٹیسٹ کر کے جائزہ لیا جائے گا کہ پولیس گاڑی پر کس اسلحہ سے اور کتنے فاصلے سے گولیاں چلائی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ایس ایس جواد قمر کے حوالے سے انکشاف کے بعد پولیس افسران اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لئے متحرک ہو گئے ہیں جبکہ دوسری طرف جے آئی ٹی نے سانحہ کے مقتولین کے ورثاء سے بھی بیانات قلمبند کرنے تھے لیکن ان کے اسلام آباد جانے کے باعث جے آئی ٹی مقتولین کے ورثاء سے ملاقات نہیں کر سکی جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب تک صرف اس سانحہ کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی جواد قمر کو ماسوائے ان کے عہدے سے ہٹانے سے تاحال ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…