جمعرات‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2024 

سانحہ ساہیوال کار سواروں پر فائرنگ کے احکامات کس نے جاری کئے تھے؟اہم عہدیدار کانام منظر عام پر آگیا

datetime 25  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) سانحہ ساہیوال میں کار سواروں پر فائرنگ کرنے کے احکامات ایس ایس پی جواد قمر نے جاری کئے تھے اس امر کا انکشاف بعض ذرائع نے کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ساہیوال کے قریب ذیشان نامی مبینہ دہشت گرد کی کار پر فائرنگ کے احکامات ایس ایس پی جواد قمر نے دئیے ۔اس وقت جواد قمر چوہنگ پولیس ٹرینگ سینٹر میں موجود تھے،

فائرنگ کے واقع کے بعد ایس ایس پی جواد قمر جائے وقوعہ پر 45 منٹ کی تاخیر سے پہنچے جہاں انہوں نے خود اپنے ہاتھوں سے متاثرہ کار میں سے سامان نکالا اور کار میں پڑی نعشوں کو اپنی گاڑی میں رکھا جنہیں ایس ایس پی جواد قمر ہسپتال لیجانے کی بجائے پولیس لائن میں لے گئے جہاں چھ گھنٹے تک نعشیں پڑی رہیں اور چھ گھنٹے بعد نعشوں کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی جواد قمر وقوعہ کے 45 منٹ بعد اپنے سکیورٹی گارڈ کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے انہیں اطلاع تھی کہ گاڑی میں ہینڈ گرنیڈ اور خود کش جیکٹ بھی موجود ہے ان کا یہ بھی حکم تھا کہ ذیشان کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے تاہم دوسری طرف سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سانحہ کی تحقیقات تک پہنچنے کے لئے متاثرہ گاڑی سمیت گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کی گاڑی کو بھی فرانزک کے لئے بھیجا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ فائرنگ میں استعمال ہونے والے اسلحہ، گولیوں کے خول کو بھی فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے علاوہ ازیں جے آئی ٹی نے تحقیقات کے سلسلے میں اب تک سانحہ ساہیوال میں ملوث سات پولیس اہلکاروں اور 13 عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کر لئے ہیں جے آئی ٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کی گاڑی پر بھی گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں جس کا فرانزک ٹیسٹ کر کے جائزہ لیا جائے گا کہ پولیس گاڑی پر کس اسلحہ سے اور کتنے فاصلے سے گولیاں چلائی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ایس ایس جواد قمر کے حوالے سے انکشاف کے بعد پولیس افسران اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لئے متحرک ہو گئے ہیں جبکہ دوسری طرف جے آئی ٹی نے سانحہ کے مقتولین کے ورثاء سے بھی بیانات قلمبند کرنے تھے لیکن ان کے اسلام آباد جانے کے باعث جے آئی ٹی مقتولین کے ورثاء سے ملاقات نہیں کر سکی جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب تک صرف اس سانحہ کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی جواد قمر کو ماسوائے ان کے عہدے سے ہٹانے سے تاحال ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…