اسلام آباد( آن لائن ) پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے دوران روڈ حادثے کا شکار ہوکر ایک شخص یا تو زندگی کی بازی ہار جاتا ہے یا پھر وہ شدید زخمی ہوکر معذور بن جاتا ہے۔ وزارت مواصلات کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں روڈ حادثے کے شکار افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوجاتے ہیں، جب کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے بہترین ممالک وہ ہیں جہاں حادثے کے شکار افراد 30 دن کے اندر انتقال کرجاتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو روڈ سیفٹی کے حوالے سے بدترین ممالک کی فہرست میں شمار ہوتے ہیں۔پاکستان میں روڈ حادثات میں سب سے زیادہ اموات مشترکہ طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں ہوتی ہیں، دوسرے نمبر پر پنجاب اور تیسرے نمبر پر صوبہ سندھ ہے۔روڈ سیفٹی پروجیکٹ رپورٹ کے مطابق صرف سال 2016 میں ہی پاکستان بھر میں 6 ہزار 548 افراد روڈ حادثے کے وقت جائے وقوع پر ہی چل بسے، حیران کن بات یہ ہے کہ ان اموات میں سے 6 ہزار 3 اموات صوبائی حکومتوں کے ماتحت روڈز جبکہ 355 نیشنل ہائی ویز اور 190 اموات موٹر ویز پر ہوئیں۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں ہر 10 لاکھ افراد میں سے 14 افراد روڈ حادثات کے باعث جاں بحق ہوجاتے ہیں۔نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ (این ٹی آر سی) کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2015 اور 2016 میں سندھ بھر میں 924 حادثات ہوئے جن میں 749 افراد جاں بحق اور 1144 زخمی ہوئے۔ٹریفک پولیس اور موٹر ویز کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے زیادہ تر روڈ حادثات انسانی غلطی کی وجہ سے ہوتے ہیں، جس میں ڈرائیورز کی غفلت سب سے نمایاں ہے۔ پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے دوران روڈ حادثے کا شکار ہوکر ایک شخص یا تو زندگی کی بازی ہار جاتا ہے یا پھر وہ شدید زخمی ہوکر معذور بن جاتا ہے۔