اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں این ٹی ڈی سی، سی پی پی اے اور انرجی سے متعلقہ تمام وفاقی اداروں میں صوبائی نمائندگی یقینی بنانے،تیل اور گیس کی پیداوار سے حاصل آمدنی میں سے پیداواری علاقوں کو مناسب حصہ دینے اور پیسکو بورڈ کی تنظیم نو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ دس سالوں میں انرجی کے تمام پراجیکٹ قابل تجدید توانائی پر مبنی ہوں گے،
انرجی پراجیکٹس کے قیام کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے قانون کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔جمعہ کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبر پختونخواہ سے متعلقہ توانائی سے متعلق مختلف ایشوز کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر برائے پٹرولیم غلام سرور خان، وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان ، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان، چیئرمین ٹاسک فورس برائے انرجی ندیم بابر، مشیر وزیر اعلی خیبر پختونخواہ حمایت اللہ اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں تیل اور گیس کی پیداوار، بجلی بنانے کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت اور انرجی سے متعلقہ مختلف مسائل پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ این ٹی ڈی سی، سی پی پی اے اور انرجی سے متعلقہ تمام وفاقی اداروں میں صوبائی نمائندگی یقینی بنائی جائیگی، صوبوں کے درمیان نیٹ ہائیڈل پرافٹس اور اے جی این قاضی فارمولے سے متعلقہ معاملات کے حل کیلئے کمیٹی قائم کی جائیگی جو آئندہ ایک ہفتے میں مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے سفارشات پیش کریگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ پختونخواہ کو وہاں پیدا ہونیوالی بجلی صوبوں اور ملک کے دیگر حصوں میں فروخت کرنے کیلئے ویہلنگ کی سہولت فراہم کرنے میں معاونت فراہم کی جائیگی جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے مقامی طور پر پیدا ہونیوالی گیس کی چوری کی روک تھام کیلئے ایک ماہ میں لائحہ عمل پیش کیا جائیگا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تیل اور گیس کی پیداوار سے حاصل ہونیوالی آمدنی سے ان علاقوں کو جن سے یہ پیداوار حاصل ہوئی ہے کو مناسب حصہ دینے کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں پیسکو کے بورڈ کی تنظیم نو کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں وزیر توانائی کی جانب سے پیسکو ریجن میں بجلی کے ترسیلی نظام کی تنظیم نو کرنے ،اسے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹ کی تکمیل اور اس سلسلے میں ہونیوالی پیشرفت کے حوالے سے بتایا گیا کہ آئندہ تین ماہ میں مکمل طور پر تیار 356مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹ کمیونٹی کے حوالے کر دیے جائیں گے۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ انرجی پراجیکٹس کے قیام کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے قانون کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ چیئرمین انرجی ٹاسک فورس ندیم بابر کی جانب سے ملکی سطح پر توانائی کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملکی ترقی اور شرح نمو کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ 25سالوں کے لئے انرجی کی طلب و رسد کا تخمینہ تیار کیا جا چکا ہے جو جلد انہیں پیش کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ آئندہ دس سالوں میں انرجی کے تمام پراجیکٹ قابل تجدید توانائی پر مبنی ہونگے۔