اسلام آباد ( آن لائن)وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ منی بجٹ عوام کیلئے لایا گیا ، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایاگیا ، حکومتی اقدامات سے خطرے کی جو گھنٹی بج رہی تھی ، وہ رک گئی ہے۔منی بجٹ میں جو پیکج لایا گیاہے ، یہ سارے کا سارا عوام کیلئے ہے ، حکومت آئی ایم ایف کے پاس اس وقت جائیگی جب شرائط پاکستان کیلئے بہتر ہوں گی تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ ملک کی معاشی صورتحال بہترہے جس کو مزید بہتر کرنا ہے ،
حکومتی اخراجات محصولات سے کہیں زیاد ہ ہیں، حکومت سنبھالی تو صورتحال خطر نا ک تھی ، بر آمدات کم اور در آمدات میں فرق بڑھتا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات کئے ہیں ، اس کام کی ابتدا کردی ہے ، وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہترکا م کریں گے ، ملک کودو ارب ڈالر سالانہ کاخسارہ ہو رہا تھا جس کے لئے ضروری تھا کہ بیرونی فنانسنگ کا انتظام کیا جاتا، اس لئے حکومتی اقدامات سے خطرے کی جو گھنٹی بج رہی تھی ، وہ رک گئی ہے۔انہوں نے کہا منی بجٹ میں جو پیکج لایا گیاہے ، یہ سارے کا سارا عوام کیلئے ہے ، ہم جس ملک میں بھی جاتے ہیں تواپوزیشن کی طرف سے کہا جاتاہے کہ دورہ ناکام ہوگیاہے ، سعودی عرب ، یو اے ای سے معاشی پیکجز ملے ہیں اور جب چین کے ساتھ معاملات فائنل ہوجائیں گے ، حکومت بتا دے گی ، ہم نے صورتحال میں بہتری کیلئے بہتر روڈ میپ اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑے اردو کے اخبار میں خبر لگی ہوئی ہے کہ 12ارب روپے کے ٹیکس لگادیئے ہیں ، میں صبح سے یہ ڈھونڈ رہاہوں کہ یہ 12ارب کہاں ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ، صرف ایک ٹیکس میں اضافہ کیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے ہمیں ایسی معیشت دی تھی جس کی سرجری کی ضرورت تھی ، اس کی سرجری کے دوسرے فیز میں چلے گئے ہیں، ہم نے 23جنوری کوجو منی بجٹ پیش کیاہے ، وہ ہماری پارٹی کے منشور کے مطابق ہے ،
نوجوان نسل دیکھ رہی ہے کہ عمران خان کی حکومت ان کے مستقبل کی بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے اور حالات بہتری کی جانب جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ہفتے کے اندر سٹاک ایکسچینج میں 3ہزار انڈکس اضافہ ہوا ہے ، غیر یقینی ٹی وی ٹاک شوز میں بے تحاشہ ہے لیکن زمینی حقائق کے اس سے مختلف ہیں، پرائیویٹ سیکٹر میں پچھلے 13سال میں سب سے تیز ی سے اضافہ ہواہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے جس کو کسی کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہے ، گھٹنے ٹیکنے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ٹیکیں گے ، اس پارلیمنٹ میں وہ تبدیلی نظر آئیگی جو آ ج تک نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس اس وقت جائیگی جب شرائط پاکستان کیلئے بہتر ہوں گی ۔