جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

اب آئی ایم ایف سے قرض لیں گے یا نہیں؟ وزیرخزانہ اسد عمر نے حیرت انگیز اعلان کردیا

datetime 24  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن)وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ منی بجٹ عوام کیلئے لایا گیا ، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایاگیا ، حکومتی اقدامات سے خطرے کی جو گھنٹی بج رہی تھی ، وہ رک گئی ہے۔منی بجٹ میں جو پیکج لایا گیاہے ، یہ سارے کا سارا عوام کیلئے ہے ، حکومت آئی ایم ایف کے پاس اس وقت جائیگی جب شرائط پاکستان کیلئے بہتر ہوں گی تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ ملک کی معاشی صورتحال بہترہے جس کو مزید بہتر کرنا ہے ،

حکومتی اخراجات محصولات سے کہیں زیاد ہ ہیں، حکومت سنبھالی تو صورتحال خطر نا ک تھی ، بر آمدات کم اور در آمدات میں فرق بڑھتا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات کئے ہیں ، اس کام کی ابتدا کردی ہے ، وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہترکا م کریں گے ، ملک کودو ارب ڈالر سالانہ کاخسارہ ہو رہا تھا جس کے لئے ضروری تھا کہ بیرونی فنانسنگ کا انتظام کیا جاتا، اس لئے حکومتی اقدامات سے خطرے کی جو گھنٹی بج رہی تھی ، وہ رک گئی ہے۔انہوں نے کہا منی بجٹ میں جو پیکج لایا گیاہے ، یہ سارے کا سارا عوام کیلئے ہے ، ہم جس ملک میں بھی جاتے ہیں تواپوزیشن کی طرف سے کہا جاتاہے کہ دورہ ناکام ہوگیاہے ، سعودی عرب ، یو اے ای سے معاشی پیکجز ملے ہیں اور جب چین کے ساتھ معاملات فائنل ہوجائیں گے ، حکومت بتا دے گی ، ہم نے صورتحال میں بہتری کیلئے بہتر روڈ میپ اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑے اردو کے اخبار میں خبر لگی ہوئی ہے کہ 12ارب روپے کے ٹیکس لگادیئے ہیں ، میں صبح سے یہ ڈھونڈ رہاہوں کہ یہ 12ارب کہاں ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ، صرف ایک ٹیکس میں اضافہ کیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے ہمیں ایسی معیشت دی تھی جس کی سرجری کی ضرورت تھی ، اس کی سرجری کے دوسرے فیز میں چلے گئے ہیں، ہم نے 23جنوری کوجو منی بجٹ پیش کیاہے ، وہ ہماری پارٹی کے منشور کے مطابق ہے ،

نوجوان نسل دیکھ رہی ہے کہ عمران خان کی حکومت ان کے مستقبل کی بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے اور حالات بہتری کی جانب جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ہفتے کے اندر سٹاک ایکسچینج میں 3ہزار انڈکس اضافہ ہوا ہے ، غیر یقینی ٹی وی ٹاک شوز میں بے تحاشہ ہے لیکن زمینی حقائق کے اس سے مختلف ہیں، پرائیویٹ سیکٹر میں پچھلے 13سال میں سب سے تیز ی سے اضافہ ہواہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے جس کو کسی کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہے ، گھٹنے ٹیکنے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ٹیکیں گے ، اس پارلیمنٹ میں وہ تبدیلی نظر آئیگی جو آ ج تک نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس اس وقت جائیگی جب شرائط پاکستان کیلئے بہتر ہوں گی ۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…