کراچی (آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی نائب امیرقاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ ہل پارک کی مسجد کا معاملہ حل ہوچکا ہے راہ نما مسجد اسی حالت میں اسی مقام پر اچھے انداز میں تعمیر ہوگی اس مسئلے پر ہونے والا احتجاج اب اظہار تشکر میں تبدیل ہوگا پہلے سے طے شدہ اعلان کے مطابق آج نماز جمعہ اظہار تشکر کے طور پر ادا کی جائے گی ، ہمیں جو توقع تھی میئر کراچی وسیم اختر نے اس سے زیادہ تعاون کیا یہ سچے مسلمان کی نشانی ہے،
میئر کراچی کے ساتھ پہلے سے زیادہ محبت پیدا ہوگئی ہے، سابقہ مسجد کو اسی رقبے پر بحال کیا جائے گا اور ایک انچ زیادہ زمین استعمال میں نہیں لائی جائے گی نہ مسجد کی زمین کم کی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ہل پارک پر میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر علمائے کرام کے ہمراہ نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن ، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم اور علمائے کرام کراچی کی کثیر تعداد بھی موجود تھی، قاری محمد عثمان نے کہا کہ آج میئر کراچی وسیم اختر اور ان کے عملے کو مبارکباد کا مستحق سمجھتا ہوں، ہل پارک میں مسجد کے حوالے سے جو غلط فہمی پیدا ہوئی تھی وہ دور ہوگئی، میئر کراچی کے علم میں پوری معلومات نہیں تھی آج جب میں نے ان کے دفتر میں ان کو صورتحال بتائی تو وہ ایک منٹ کی تاخیر کئے بغیر میرے ساتھ یہاں آئے نماز ظہر ادا کرکے اس جگہ نماز کی باقاعدہ ادائیگی کا آغاز ہوگیا، انہوں نے کہا کہ میئرکراچی نے یہ یقین دہائی بھی کرائی ہے کہ وہ انسداد تجاوزات کے عملے کے خلاف کارروائی بھی کریں گے، انہوں نے کہا کہ اس عمل پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے تاخیر کے بغیر اس کام کو آج ہی مکمل کرنے کو کہا اور مجھ سے کہا کہ ابھی چل کر نماز پڑھ کر اس کا آغاز کرتے ہیں، قاری محمد عثمان نے اہل کراچی سے کہا کہ ہل پارک پر پہلے کی طرح یہاں نماز کا اہتمام قائم ہوگا اور جیسے پہلے نماز ہو رہی تھی اس جگہ اس سے زیادہ خوبصورت مسجد کو تعمیر کیا جائے گا
تمام علمائے کرام اور کراچی کے عوام میئر کراچی وسیم اختر کے مشکور ہیں اللہ تعالیٰ ان کے اس عمل کو قبول کرے، میئر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مسلمان مسجد کو شہید کرنے یا کسی جگہ نماز ہو رہی ہو تو اس کو روکنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ، کسی کے ذہن میں کوئی بھی غلط فہمی نہیں ہونا چاہئے، یہ ہر مسلمان کی مذہبی ذمہ داری ہے کہ وہ مساجد کی حفاظت کرے، انہوں نے کہا کہ پارک میں آنے والوں کے لئے یہ نماز کی جگہ مسجد تھی
اور انشاء اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا، قاری محمد عثمان صاحب نے اس واقعہ کی نشاندہی کی میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہونا نہیں چاہئے تھا اگر ہوگیا تو اب اس کا ازالہ ہوگیا ہے، انسداد تجاوزات کے عملے سے باز پرس کی جائے گی کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہونا چاہئے، یہاں پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت مسجد بحال ہوگی، انہوں نے کہا کہ جہاں نماز پڑھی جا رہی ہو وہ تجاوزات نہیں اور اس کو توڑنے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، ہم سب کی مذہبی و اخلاقی ذمہ داری ہے جہاں نماز کا سلسلہ جاری ہے اس کو جاری رہنا چاہئے