اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی جانب سے اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زر داری پر شدید تنقید پر اجلاس ہنگامے کی نذر ہوگیا ،اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے چور چور کے نعرے لگائے اور مراد سعید کی تقریر کے خلاف اسپیکر روسٹرم کا گھیراؤ کرلیا ،ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ، حکومتی ارکان نے بھی جواب میں گو نواز گو ، گوزر داری گو کے نعرے لگائے
،شدید شور شرابے کے باعث ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دی جبکہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زر داری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوزیشن لیڈر نے منتخب وزیراعظم کیلئے سلیکٹیڈ وزیر اعظم کا لفظ استعمال کیا، تھوڑی سی شرم ہوتی جو جسٹس قیوم کو فون کرکے فیصلوں کیلئے کہتا تھا، بلاول بھٹو حادثاتی طور پر پارٹی کا چیئرمین بن گیا ہے ،مراد علی شاہ کی کیا اوقات ہے کہ پاکستان کو دھمکیاں دیتا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان وفاقی وزیر مراد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر نے منتخب وزیراعظم کیلئے سلیکٹیڈ وزیر اعظم کا لفظ استعمال کیا ۔انہوں نے کہاکہ تھوڑی سی شرم ہوتی جو جسٹس قیوم کو فون کرکے فیصلوں کیلئے کہتا تھا ،ن لیگ کے دور میں ڈور مور کے مطالبہ ہوتا تھا ۔ مراد سعید نے کہاکہ بلاول بھٹو حادثاتی طور پر پارٹی کا چیئرمین بن گیا ہے ،مراد علی شاہ کی کیا اوقات ہے کہ پاکستان کو دھمکیاں دیتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئی جی سندھ نے سپریم کورٹ میں کہا کہ بارہ ہزار پولیس میں کالی بھیڑیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جس ملک کو لوٹا تھا آپ کا نعرہ تھا کہ کہ ہر چیز کھاؤ ،زرداری صاحب خدا کے لئے ہمیں معاف کرو ۔انہوں نے کہاکہ یاد رکھو پاکستان آپ کی نظروں کے سامنے ترقی کریگا ،روک سکتے ہو تو روک لو۔مراد سعید نے کہاہ مراد علی شاہ کہتا ہے کہ پاکستان ٹوٹ جائیگا ۔
انہوں نے کہاکہ ہم بھی اللہ کو حاضر ناظر جان کر قوم سے واعدہ کرتے ہیں ،پاکستان کو دنیا کا معتبر ملک بنائیں گے ۔ وفاقی وزیر کی تقریر کے دور ان ہی اپوزیشن نے شور شرابا شروع کر دیا اور اجلاس ہنگامے کی نذرہوگیا اس موقع پر صدر نشین منزہ حسن کی جانب سے بار بار مراد سعید کوروکتی رہیں تاہم وفاقی وزیر نے اپنی تقریر جاری رکھی ۔اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران وفاقی وزیر نے اپوزیشن ارکان کو للکارا کہ میرا بات سنو !تاہم اپوزیشن نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور وفاقی وزیر کی تقریر کے دوران چور چور کی آوازیں بلند کیں ۔
اپوزیشن نے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے خلاف اسپیکر روسٹرم کا گھیراؤ کرلیا اور ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ دیں ۔اجلاس کے دور ان عالیہ کامران نے صدرنشین سے کہاکہ سوچے سمجھے منصوبے پر ساتھ ایوان کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔عالیہ کامران نے کہاکہ آپ ایسے شخص کو کیوں مائیک دیتے ہیں جو بدتمیز ہے جسے بات کرنے کی تمیز نہیں اس موقع پر حکومتی ارکان نے بھی نعرے بازی شروع کر دی حکومتی ارکان کی جانب سے چور مچائے شور اور گو زر داری گو ، گو نواز گو ، کے نعرے لگائے گئے ۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے آتے ہی اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے اور مراد سعید اپنے خطاب کے بعد وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے ہمراہ ایوان سے چلے گئے۔