اسلام آبا(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ء و سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کیلئے نرم گوشہ پیدا کرنے کیلئے خارجہ پالیسی میں بیک ڈور چینل کے ذریعے تبدیلی ہو رہی ہے تو اس سے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے،پارلیمان ہی وہ واحد جگہ ہے جہاں اس طرح کے معاملات کو زیر بحث لانا ہوتا ہے،اگر خارجہ پالیسی دفتر خارجہ میں نہیں بن رہی تو کہاں بن رہی ہے،
ہمیں پتہ ہیں پالیسی کہاں بنتی ہے۔جمعرات کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اس ایوان میں کہا تھا کہ خارجہ پالیسی دفتر خارجہ میں ہی بنے گی، اگر پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی ہو رہی تو پارلیمنٹ کے علم میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں خبر آئی ہے کہ پاکستانی شہری کو اسرائیل کا سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے،اس بات کی تصدیق چاہئے، شہری پہلے پاکستانی پھر یہودی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کیلئے نرم گوشہ پیدا کرنے کیلئے اگر خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی ہو رہی ہے تو پارلیمان کو آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستا نی پاسپورٹ پر واضح طور پرلکھا ہے کہ پاکستانی شہری سوائے اسرائیل کے تمام ممالک میں کا سفرکرسکتے ہیں، شہری کس طرح پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر کر رہا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ شہری کی جانب سے دفتر خارجہ سے رجوع کیا گیا ہے،اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم آفس نے شہری کو اسرائیل کا سفر کرنے کی اجازت دی ہے ، اس شخص نے کہا ہے کہ و ہ یہودی ہے جبکہ اس کی و الدہ مسلمان ہیں۔قائد ایوان نے کہا کہ بلاشبہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر کرنے کی اجازت نہیں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اس بارے میں سیکرٹریٹ کو دفتر خارجہ سے رپورٹ طلب کر کے ایوان میں پیش کرنے کے احکامات دیئے۔