کراچی(این این آئی) انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ محسو د قتل کیس میں بڑی پیش رفت کرتے ہوئے واقعے کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔جمعرات کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کو ماورائے عدالت قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قائم پانچ مقدمات ختم کرنے کی رپورٹ منظور کرلی۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ انکوائری کمیٹی اورتفتیشی افسرنے جائے وقوعہ کامعائنہ کیا۔
پولٹری فارم میں نہ گولیوں کے نشان ملے نہ دستی بم کے آثارملے۔انکوائری رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود ،صابر،نذرجان،اسحاق کودہشت گردقراردیکرقتل کیاگیا۔حالات وواقعات اورشواہدمیں یہ مقابلہ خودساختہ اوربے بنیادتھا۔تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ نقیب اللہ اورچاروں افرادکوکمرے میں قتل کرنے بعداسلحہ رکھاگیا اور اس موقع پر سندھ پولیس کے سابق افسر راؤانواراوران کے ساتھی جائے وقوعہ پرموجودتھے۔