اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے کہا ہے کہ 12 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، نئے بل سے کم از کم6.8 ارب کے محصولات کم ہوں گے ۔ جمعرات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بعض اخبارات میں چھپنے والی اِس خبر کی تردید کی ہے جس کے مطابق فنانس سپلیمنٹری (سیکنڈ امنڈ منٹ) بل2019ء میں 12 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔جاری کردہ ایک اعلامیہ میں ایف بی آرنے متعلقہ خبروں کو غلط اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ فنانس سپلیمنٹری (سیکنڈ امنڈ منٹ) بل2019ء میں
کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔درآمدی بل کے حجم کو کم کرنے اور روپے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے1800 سی سی سے زائد انجن پاور گاڑیوں کی درآمد اور اسی طرح پاکستان میں بننے والی 1800 سی سی سے زائد انجن پاور گاڑیوں پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے جس سے دو سے تین ارب روپے کیے محصولات متوقع ہیں جبکہ اسی بل میں کم از کم 10 ارب روپے سے زائد کے ریلیف اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔فنانس بل سے مجموعی طور پر ایف بی آر محصولات میں 6.8 ارب روپے کی کمی آئیگی جس سے کاروباری افراد کی سہولیات میں اضافہ ہو گا۔