ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

بڑا ظلم ہوا، پولیس کو کیسے اختیار ہے سیدھی گولیاں چلائے،سانحہ ساہیوال جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ‘ ہائیکورٹ نے دھماکہ خیز قدم اٹھاتے ہوئے کسے طلب کرلیا؟

datetime 24  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (سی پی پی )سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کے لیے آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے شاہین پیرزادہ اور ایڈووکیٹ آصف کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعد کیس کی آئندہ سماعت کے لیے دو رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اب تک کیا انوسٹٹیگیشن ہوئی ہے؟

جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مکمل گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہیں کیے گئے۔ واقعے کے حوالے سے چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو کہا کہ یہ بڑے ظلم کی بات ہے پولیس کو کیسے اختیار ہے کہ وہ سیدھی گولیاں چلائے۔اس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کر لیا گیا اور اس معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی بنا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ واقعے کی انکوائری کتنے دن میں مکمل ہو گی مجھے ٹائم بتائیں۔ جس پر آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ انویسٹیگیشن کے لیے کم از کم 30 دن کا وقت درکار ہے۔جسٹس سردرا شمیم احمد خان نے آئی پنجاب کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے پنجاب میں اس طرح کا واقع دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ تمام ڈی پی اوز کو آگا کر دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیارصوبائی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے پاس ہے۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو ریکارڈ سمیت ہائی کورٹ میں طلب کر لیا۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان بھی سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہے اس کو مثالی بنائیں گے۔اپوزیشن کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہیں۔اپوزیشن اپنے ممبرز دینا چاہے تو دے سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ساہیوال کے واقعے پر پیش کی گئی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…