اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

بڑا ظلم ہوا، پولیس کو کیسے اختیار ہے سیدھی گولیاں چلائے،سانحہ ساہیوال جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ‘ ہائیکورٹ نے دھماکہ خیز قدم اٹھاتے ہوئے کسے طلب کرلیا؟

datetime 24  جنوری‬‮  2019 |

لاہور (سی پی پی )سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کے لیے آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے شاہین پیرزادہ اور ایڈووکیٹ آصف کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعد کیس کی آئندہ سماعت کے لیے دو رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اب تک کیا انوسٹٹیگیشن ہوئی ہے؟

جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مکمل گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہیں کیے گئے۔ واقعے کے حوالے سے چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو کہا کہ یہ بڑے ظلم کی بات ہے پولیس کو کیسے اختیار ہے کہ وہ سیدھی گولیاں چلائے۔اس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کر لیا گیا اور اس معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی بنا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ واقعے کی انکوائری کتنے دن میں مکمل ہو گی مجھے ٹائم بتائیں۔ جس پر آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ انویسٹیگیشن کے لیے کم از کم 30 دن کا وقت درکار ہے۔جسٹس سردرا شمیم احمد خان نے آئی پنجاب کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے پنجاب میں اس طرح کا واقع دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ تمام ڈی پی اوز کو آگا کر دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیارصوبائی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے پاس ہے۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو ریکارڈ سمیت ہائی کورٹ میں طلب کر لیا۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان بھی سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہے اس کو مثالی بنائیں گے۔اپوزیشن کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہیں۔اپوزیشن اپنے ممبرز دینا چاہے تو دے سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ساہیوال کے واقعے پر پیش کی گئی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…