جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

بڑا ظلم ہوا، پولیس کو کیسے اختیار ہے سیدھی گولیاں چلائے،سانحہ ساہیوال جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ‘ ہائیکورٹ نے دھماکہ خیز قدم اٹھاتے ہوئے کسے طلب کرلیا؟

datetime 24  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (سی پی پی )سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کے لیے آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے شاہین پیرزادہ اور ایڈووکیٹ آصف کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعد کیس کی آئندہ سماعت کے لیے دو رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اب تک کیا انوسٹٹیگیشن ہوئی ہے؟

جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مکمل گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہیں کیے گئے۔ واقعے کے حوالے سے چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو کہا کہ یہ بڑے ظلم کی بات ہے پولیس کو کیسے اختیار ہے کہ وہ سیدھی گولیاں چلائے۔اس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کر لیا گیا اور اس معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی بنا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ واقعے کی انکوائری کتنے دن میں مکمل ہو گی مجھے ٹائم بتائیں۔ جس پر آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ انویسٹیگیشن کے لیے کم از کم 30 دن کا وقت درکار ہے۔جسٹس سردرا شمیم احمد خان نے آئی پنجاب کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے پنجاب میں اس طرح کا واقع دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ تمام ڈی پی اوز کو آگا کر دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیارصوبائی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے پاس ہے۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو ریکارڈ سمیت ہائی کورٹ میں طلب کر لیا۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان بھی سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہے اس کو مثالی بنائیں گے۔اپوزیشن کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہیں۔اپوزیشن اپنے ممبرز دینا چاہے تو دے سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ساہیوال کے واقعے پر پیش کی گئی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…