اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کے اہم اجلاس میں حکومت نے منی بجٹ پیش کردیا ہے جس میں بیرون ملک سے موبائل درآمد پر بھاری ٹیکس عائد کیے گئے ہیں ۔دوسرا ترمیمی فنانس بل پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ در آمدی موبائل اور سیٹلائٹ پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوا کیا گیا ہے ،30ڈالر(تقریبا4ہزار197 )سے کم موبائل فون پر سیلز ٹیکس 150روپے ہو گا ۔30سے 100ڈالر (تقریباچار ہزارروپے سے 14ہزار روپے)کے در آمدی موبائل پر 1ہزار 470روپے ٹیکس عائد کیا گیا ۔100ڈالر سے 200ڈالر
تک(تقریبا 14ہزار روپے سے 28ہزارروپے تک)قیمت کے در آمدی موبائل فون پر 1ہزار 870روپے سیلز ٹیکس عائد ہو گا ۔200ڈالر سے 350ڈالر تک (تقریبا 28ہزار روپے سے 49ہزارروپے تک )کے در آمدی موبائل فون پر 1ہزار 930روپے سیلز ٹیکس عائد ہو گا ۔350سے 500ڈالرتک (تقریبا 49ہزار روپے سے 70ہزارروپے تک )قیمت کے درآمدی موبائل پر سیلز ٹیکس 6000روپے عائد کیا گیا ہے جبکہ 5سو ڈالر (تقریبا 70ہزار روپے )سے زائد قیمت کے در آمدی موبائل پر 10ہزار 300روپے سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے ۔