اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے قومی ائیر لائن کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کرنے ،نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا آپریشن سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سے لے کر پی آئی اے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونیوالے ایک اجلاس میں کیا گیا ۔ پی آئی اے کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کرنے کی وجہ ہوا بازی ڈویژن کا اسلام آباد میں ہونا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایوی ایشن کے حوالے سے اس اہم اجلاس میں
ایوی ایشن ڈویژن کی نمائندگی نہیں تھی، سول ایوی ایشن کے ڈی جی نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی آئی اے حکومتی ادارہ ہے اور 96 فیصد شیئر حکومت کے پاس ہیں، پی آئی اے ہیڈ آفس کی منتقلی کی حتمی سفارشات جولائی کے آخر تک پیش کردی جائینگی اور ہیڈ آفس کی منتقلی کی تجاویز ایوی ایشن ڈویژن کو دینے کا پابند کیا گیا۔اجلاس میں حاضر سروس فوجی افسران کی پی آئی اے میں تعیناتی کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کے تحت 8 فوجی افسران میں سے 4 کا تعلق آرمی اور 4 کا پاکستان ائیر فورس سے ہوگا اوران افسران کی تعیناتی 3 سال کیلئے عمل میں آئیگی۔ذرائع کے مطابق قومی ائیرلائن میں فوجی افسران کی تعیناتی کے حوالے سے سمری بھجوادی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں موجودہ ایوی ایشن پالیسی ازسرنو مرتب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں قومی ائیرلائنز کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا کنٹرول سی اے اے سے لے کر پی آئی کو ایدے دیا جائے۔اس فیصلے پر ذرائع سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ائیر پورٹ ریگولیٹر سے لیکر آپریٹر کو دینے کی نظیر نہیں ملتی۔