ساہیوال /لاہور (این این آئی)سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ نے ممبران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا دورہ کیا جہاں تین سے چار عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے گئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین روز میں حتمی رپورٹ نہیں دی جاسکتی ،سائنٹیفک بنیادوں پر تفتیش کر کے حقائق معلوم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جب تک ساری چیزیں کلیئر نہ ہوجائیں اس وقت تک کچھ نہیں کہا جاسکتا، فائرنگ کرنے والے سی ٹی ڈی کے 6اہلکار
حراست میں ہیں جن کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں اور ابتدائی طور پر ہم شہادتیں اکٹھی کررہے ہیں۔جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ ابتدائی شہادتوں اور لیبارٹری سے تجزیہ آنے کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچیں گے اور لیبارٹری تجزیہ آنے کے بعد ہی حتمی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے۔واقعے کے وقت موجود شہریوں نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے آنے سے پہلے کوئی اطلاع نہیں دی، واقعے کی جگہ درجنوں افراد موجود تھے اور صرف تین سے چار لوگوں کے بیانات لیے گئے۔