لاہور (آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزرائے اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے وکیل سے بنک کا وہ مصدقہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے جس سے ثابت ہو سکے کہ کامران کیانی اور فواد حسن فواد کی کمپنی کے درمیان پیسوں کے لین دین کی کتنی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک۔شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق پرنسپل سیکرٹری
فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی نیب نے کامران کیانی کے اکاؤنٹس سے فواد حسن فواد کے بھائی اور بھابی کے اکاؤنٹس میں دو ٹرانزیکشنز کے تحت منتقل ہونے والی رقم کا ریکارڈ عدالت کے روبرو پیش کیا جس پر درخواست گزار وکیل نے نیب کے موقف کی مخالفت کی اور قرار دیا کہ کامران کیانی کے ساتھ فواد حسن فواد کے ساتھ خاندانی بزنس عرصے سے چل رہا ہے اور دو ٹرانزیکشن سے فواد حسن فواد کو مالی فائدہ پہنچانے کا الزام غلط ہے وکیل نے بتایا کہ عرصہ دراز سے کاروباری لین دین میں ٹرانزیکشن کا ایک لمبا ریکارڈ موجود ہے جس پر بنچ کے رکن جسٹس مرزا وقاص راؤف نے ریمارکس دئیے کہ ٹرازیکشنز سے متعلق نیب اور درخواستگزار وکیل کے موقف میں تضاد ہے جو غلط ہوا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے. وکیل نے استدعا کی کہ عدالت نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کی گرفتاری کالعدم قرار دے درخواست پر مزید کارروائی 29 جنوری کو ہو گیاور درخواستگزار وکیل کے موقف میں تضاد ہے جو غلط ہوا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے. وکیل نے استدعا کی کہ عدالت نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کی گرفتاری کالعدم قرار دے درخواست پر مزید کارروائی 29 جنوری کو ہو گی