منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کراچی میں مسجد کو شہیدکرنے کی خبریں،بلدیہ کا موقف بھی سامنے آگیا

datetime 22  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہل پارک میں مسجد کے شہید کئے جانے کے حوالے سے جو احتجاج کیا جا رہاہے اس حوالے سے اصل صورتحال یہ ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کی پٹیشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور ہدایت کی روشنی میں پارکوں، نالوں اور فٹ پاتھوں سمیت رفاعی پلاٹوں پر سے غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کر رہی ہے اس سلسلے میں جمعہ 18 جنوری2019 ء کو ہل پارک کے 20 ایکڑ رقبے پر

قائم تعمیرات کو مسمار کیا گیا مگر اس پورے رقبے پر کسی بھی جگہ مسجد قائم نہیں تھی بلکہ جس مقام کو مسجد کہا جا رہا ہے وہ ایمان ریسٹورنٹ کی انتظامیہ کی جانب سے اپنے ریسٹورنٹ سے متصل حصہ مختص کر رکھا تھا جس کی دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ پارک کا اسٹور واقع تھا، ہوٹل اور اسٹور کو مسمار کرنے سے ممکن ہے جائے نماز بھی متاثر ہوئی ہو، اگر ایسا ہے تو پارک میں آنے والے شہریوں کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی پارک کے کسی بھی حصے میں خوبصورت جائے نماز تعمیر کرے گی جہاں پارک میں آنے والے شہری نماز ادا کرسکیں گے البتہ پارک کے مین دروازے پر عالی شان مسجد موجود ہے اس کے علاوہ ماسٹر پلان میں کوئی بھی مسجد نہیں ہے اگر ماسٹر پلان میں کوئی بھی مسجد ثابت ہوجائے تو بلدیہ عظمیٰ کراچی اس کی ذمہ دار ہوگی، ترجمان نے کہا کہ ہل پارک پر کارروائی کے دوران علاقہ اسسٹنٹ کمشنر ، ڈپٹی کمشنر، پولیس اور رینجرزکے حکام بھی موجود تھے، اسسٹنٹ کمشنر نے اپنے سامنے تمام چیزوں کا معائنہ کیا جس کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عملے نے وہاں کارروائی کی جس جگہ کو مسجد کا نام دیا جا رہا ہے وہاں کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ ایمان ریسٹورنٹ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹور کو مسمار کیا ہے، مسجد کو شہید کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، ایمپریس مارکیٹ سمیت جہاں کہیں بھی انسداد تجاوزات کارروائی میں مساجد تھیں ان کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا بلکہ وہاں کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مساجد کی منتقلی کے انتظامات کئے گئے، ہل پارک میں کوئی مسجد تھی ہی نہیں لہٰذا مسجد شہید ہونے کا تاثر دینا محض پروپیگنڈا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…