منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں،پاکستان کے اس شہر کو 40 سال پرانی حالت میں بحال کیا جائے ،سپریم کورٹ کا حکم ،جانتے ہیں یہ شہر کون سا ہے؟

datetime 22  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(اے این این ) سپریم کورٹ نے کراچی شہر کو 40 سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے پارکوں، کھیلوں کے میدانوں اور اسپتالوں کی اراضی واگزار کرانے کا بھی حکم دے دیا۔ منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے شہر میں غیر قانونی شادی ہالز، شاپنگ مالز اور پلازوں کی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے کراچی میں رہائشی عمارتوں اور گھروں کو کمرشل مقاصد میں تبدیلی کرنے، رہائشی پلاٹوں پر شادی ہالز، شاپنگ سینٹرز اور پلازوں کی تعمیر پر بھی مکمل پابندی عائد کردی۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کراچی میں کوئی گھر گرا کر کسی قسم کا کمرشل استعمال نہ کیا جائے۔سپریم کورٹ نے شہر میں 30 سے 40 سال میں بننے والے شادی ہالز، شاپنگ سینٹرز اور پلازوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور ساتھ ہی سندھ حکومت سے شہر کو 40 سال پرانے حال میں بحال کرنے پر تجاویز بھی مانگ لی ہیں جب کہ سپریم کورٹ نے چیف سیکریٹری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، احکامات پر عمل نہ ہوا تو ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی افتخار قائم خانی کو گھر بھیج دیں گے۔جسٹس گلزار احمد نے ڈی جی ایس بی سی اے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس شہر کو وفاق یا سندھ حکومت کے ماتحت کردیں؟ ان سے شہر نہیں چلتا تو سندھ حکومت شہر کو ٹیک اوور کرلے۔جسٹس گلزار نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کیا کہ ختم کریں لوکل حکومت، یہ خود کو سٹی فادر کہلاتے ہیں، انہیں الف ب بھی معلوم ہے سٹی فادر کی۔عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کام نہیں کر سکتے تو عہدے پر کیوں چمٹے بیٹھے ہو، آپ بھی چند دنوں بعد کینیڈا چلے جائیں گے۔

جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے شہر کو لاوارث، جنگل اور گٹر بنا دیا، اس شہر کا حال دیکھ کر کسی کو شرم آتی ہے؟ ایس بی سی اے والوں کو صرف اربوں روپے بنانے کی پڑی ہے۔معزز جج نے ڈی جی ایس بی سی اے سے مکالمہ میں کیا کہ آپ اور آپ کے افسران آگ سے کھیل رہے ہیں، کچھ توشرم کریں، بس پیساچاہیے،کوئی خیال نہیں اس شہر کا، کبھی دیکھا آپ کے افسران کتنی عیاشیوں میں رہ رہے ہیں۔عدالت نے 4 ہفتوں میں جام صادق علی پارک، عبداللہ جیم خانہ اور کے ایم سی سے فوری تجاوزات خاتمے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہر قسم کی تجاوزات فوری گرائی جائیں۔

بتایا جائے شہر میں بڑی بڑی عمارتیں کیسے گرائی جائیں۔عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو کمرشل عمارتوں کی این او سی جاری کرنے سے روکتے ہوئے اسے انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سے مشروط کرنیکا حکم دے دیا جب کہ عدالت نے ایس بی سی اے کے مالی معاملات پر اکاؤنٹنٹ جنرل سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔جسٹس گلزار احمد نے اپنے حکم میں کہاکہ جو عمارت اصل ماسٹرپلان سے متصادم ہے انہیں گرائیں، شہر کو 40 سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

چاہیں کتنی عمارتیں ہوں سب گرائیں، پارک، کھیل کے میدان اور اسپتالوں کی سب اراضی واگزار کرائیں۔معزز جج نے ریمارکس دیے حد ہوگئی، سرکاری کوارٹرز پر 8،8 منزلہ عمارتیں بنائی جارہی ہیں، آپ لوگوں نے کیا چوڑیاں پہن رکھی ہیں، سب نے ملی بھگت سے مال بنایا، شہر تباہ کردیا، کیا یہ ان کے باپ کا شہر ہے جو مرضی آئے کریں، گلی گلی میں شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی اجازت دے کون رہا ہے؟ کیا اس شہرکو وفاق کے حوالے کردیں۔اس موقع پر ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی نے کہا کہ کام ہورہا ہے۔

فیصلے پر عمل کریں گے جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس دئیے کہ کم سےکم بولیں،آپ کو فارغ کردیتے ہیں، آنکھیں بند کرکے بیلنس بڑھارہے ہیں، دبئی اور امریکا میں مال جمع ہورہا ہوگا۔افتخار قائم خانی نے عدالت میں کہا کہ معافی چاہتا ہوں،آئندہ فیصلے پرعمل ہوگا۔اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معافی کیسی؟کیا ہمیں نہیں معلوم کہ اب بھی شادی ہالز کی اجازت دے رہے ہیں؟ قیوم آباد، فیڈرل بی ایریا، ناظم آباد ہرطرف شادی ہال بناڈالے، پہلے لوگ گھروں کے باہر شادی کر تے تھے اب نیا کلچربنا ڈالا، شادی ہال کرانے کے لیے لوگوں کو کروڑوں روپے بنانے پڑتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…