کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری ج جنرل و سینیٹرمولانا عبدالغفور حیدری نے سانحہ ساہیوال کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد مدینہ کی ریاست میں والدین کو بچوں کے سامنے قتل کیا جاتا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں بدقسمتی کا یہ عالم ہے کہ متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدری کے بجائے ان کے پیاروں کو دہشت گرد بنایا جا رہا ہے سارا ملک اس اقدام سے مضطرب کا شکار ہے اب کے بار مذمت اور مجروموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی باتوں کے بجائے عملی طور پر ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ چیمبر میں ملنے والے وفود سے بات چیت کے دوران کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجہ میں آنے والی ناجائز حکومت میں موجود حکمرانوں نے عوام سے جو وعدے کئے تھے وعدہ خلافی کرتے ہوئے وطن عزیز میں رہنے والے شریف شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے بجائے اجیرن بنا دی نام نہاد مدینہ کی ریاست میں شہری بچوں کے ساتھ نکلنے سے ڈرنے لگے ہیں کیونکہ پتہ نہیں کب کہاں سے انہیں دہشت گرد کے نام پر مار دیا جائے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہو ساہیوال میں جس طرح انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے اس سے ملک بھر میں بسنے والے عوام غمزدہ ہیں کوئی بھی ذی شعور انسان اس واقعہ کے حق میں نہیں ہے سیکورٹی کے نام پر لوگوں کو دن دیہاڑے بچوں کے سامنے قتل کر نا انتہائی شرمناک اقدام ہے حکمران طفل تسلیوں کے بجائے ٹھوس اقدامات اٹھائیں اور واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف بھر پور کارروائی عمل میں لائی جائے تا کہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کا قدم اٹھانے سے قبل دس بار سوچے انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی ذاتی مصروفیات میں مشغول ہیں وہ اچھے اور برے کی تمیز کھو چکے ہیں ساہیوال واقعہ کو آسانی سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا حکومتی ناکامی اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ اب تک واضح موقف دینے سے قاصر ہے ہم پارلیمنٹ ہاؤس میں صرف دعا خیر اور فاتح خوانی کے لئے نہیں بیٹھے ہیں آج اس ایوان سے بیک آواز ہو کر ایک موثر پیغام دینا چاہئے اور یہ پوچھا جائے کہ جرائم پیشہ لوگوں کو سی ٹی ڈی میں کیسے بھرتی کیا گیا اور متعلقہ واقعہ کن اداروں رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے اس کی تحقیقات سامنے لائی جائیں ۔