اسلام آباد ( آن لائن) سانحہ ساہیوال میں دہشت گرد قرار دیکر قتل کئے گئے ڈرائیور ذیشان کی والدہ نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ میر ے بیٹے پر سے دہشت گردی کاالزام ختم کیا جائے ،میرا بیٹاراہنما تحریک انصاف عندلیب عباس کی دیورانی نے میرے بیٹے کو پڑھایا تھا اور ہم اس کے گھر میں ہی رہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ذیشان کے کی والدہ نے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان سے یہ ہی کہتی ہوں کہ میرے بیٹے پر جو الزام لگایا گیاہے ، اس کوختم کردیا جائے ، ذیشان کی ایک بیٹی ہے ، لوگ انگلیاں اٹھائیں گے کہ یہ دہشت گرد کی بیٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عندلیب عباس مجھے اچھی طرح جانتی ہے اور وہ یہ بھی اچھی طرح جانتی ہے کہ یہ بچے کیسے پڑھے ہیں اور یہ گھر کیسے بنا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ عندلیب عباس کی دیورانی روبینہ نے مجھے اپنے گھر میں نیو ماڈل ٹاؤن میں رکھا تھا اور میرے بیٹے ذیشان کو بھی اس نے ہی پڑھایا تھا۔انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کے بارے میں سکول اور محلے سے بھی پوچھ لیا جائے کہ وہ کیسا تھا ، میرے بیٹے نے آئی سی ایس کیا ہوا تھا ، کچھ تو خدا کا خوف کریں ، ہم ایسے لوگ نہیں ہیں ، اگر کوئی ثبوت تھا تو اس کوپکڑ لیتے ،مارتے نہ تاکہ پتہ چل جاتا کہ وہ کیسا تھا ؟ اب تو اگر ثبوت بھی دیں گے تو ہم مانیں گے نہیں کیونکہ اس کو تو مار دیا گیا ہے۔ سانحہ ساہیوال میں دہشت گرد قرار دیکر قتل کئے گئے ڈرائیور ذیشان کی والدہ نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ میر ے بیٹے پر سے دہشت گردی کاالزام ختم کیا جائے ،میرا بیٹاراہنما تحریک انصاف عندلیب عباس کی دیورانی نے میرے بیٹے کو پڑھایا تھا اور ہم اس کے گھر میں ہی رہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ذیشان کے کی والدہ نے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان سے یہ ہی کہتی ہوں کہ میرے بیٹے پر جو الزام لگایا گیاہے ، اس کوختم کردیا جائے